واشنگٹن: امریکا میں افغان شہریوں کی عارضی حیثیت ختم کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ یو اے ای میں پھسنے افغانیوں کی تکلیف پر پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا ہے، رواں برس اپریل میں ٹرمپ انتظامیہ نے خود ہزاروں افغان اور کیمرونی شہریوں کے لیے ملک بدری سے بچاؤ کی عارضی حیثیت ختم کر دی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے روک دیا تھا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان پر طالبان کنٹرول کے بعد مفرور افغانی متحدہ عرب امارات میں ہیں، ان شہریوں کو محفوظ بنایا جائے گا، اور اس پر کام شروع ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ یو ای اے کچھ افغان شہریوں کو طالبان کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ متحدہ عرب امارات امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنر ہے، اس نے 2021 میں کابل سے بے دخل کیے گئے کئی ہزار افغانوں کو عارضی طور پر رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔امریکا میں مقیم ہزاروں افغان شہریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئیکابل سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد سے تقریباً 200,000 افغانوں کو سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ امریکا لائی تھی، روئٹرز کے مطابق ان برسوں کے دوران تقریباً 17,000 افغان ابوظہبی کی سہولت ’’ایمریٹس ہیومینٹیرین سٹی‘‘ کے ذریعے گزارے گئے، تاہم 30 سے زائد بقیہ افغان بدقسمتی سے وہاں پھنسے رہے۔اب یہ خبر آئی ہے متحدہ عرب امارات نے افغان شہریوں کی طالبان کو حوالگی کا عمل شروع کر دیا ہے، اور چند شہری حوالے بھی کیے جا چکے ہیں۔