نسل کشی کی پالیسی پر گامزن اسرائیل کی جانب سے امداد روکنے سے غزہ میں بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 111 ہو گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں فاقہ کشی و غذائی قلت سے 10 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث اجتماعی قحط پر 100 سے زائد این جی اوز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے عالمی برداری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور امداد پر پابندیاں ہٹائی جائیں۔مرسی کور، ایم ایس ایف، نارویجن رفیوجی کونسل سمیت 109 تنظیموں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی کارکن خود قطاروں میں کھڑے ہو کر خوراک لینے پر مجبور ہو گئے، اسرائیل کی مکمل ناکہ بندی نے غزہ میں قحط، افراتفری اور موت کو جنم دیا ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کھانے کی تلاش میں ہزار سے زائد افراد اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہو چکے ہیں، جی ایچ ایف مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی شہید ہوئے۔این جی اوز کا کہنا ہے کہ تمام زمینی راستے کھولےجائیں اور فوجی کنٹرول میں امداد کی تقسیم ختم کی جائے، اصولوں پر مبنی، اقوام متحدہ کی سربراہی میں امدادی نظام بحال کیا جائے، ہتھیاروں کی ترسیل بند کر کے اسرائیلی محاصرہ ختم کرایا جائے۔یورپی یونین نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ قحط کے بحران پر کارروائی کی جا سکتی ہے۔