غزہ میں بھوک سے بلکتے فلسطینیوں پر امریکی یہودی بھی بول پڑے

Wait 5 sec.

غزہ میں بھوک سے بلکتے بچوں اور قحط کی خوفناک صورتحال پر امریکی یہودی بھی بول پڑے۔امریکی یہودی کمیٹی نے ردعمل میں کہا ہے کہ بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ناقابل قبول ہے ہر ضرورت مند کو بروقت اور محفوظ امداد ملنی چاہیے۔امریکی رکن کانگریس رینڈی فائن نے بیان دیا تھا یرغمالی رہا کرو ورنہ بھوک سے مرو۔۔یہودی کمیٹی نے بیان میں کہا کہ انسانی امداد پر سیاست یا سزا دینا اخلاقی طور پر ناقابل قبول ہے۔The serious humanitarian situation in Gaza must not be taken lightly, especially by those at the highest levels of government.Implying that starvation is a legitimate tactic is unacceptable.All those in need of humanitarian aid should receive it promptly and safely. Our… https://t.co/GRjD33AEMu— American Jewish Committee (@AJCGlobal) July 23, 2025ایکس پر جاری بیان میں کمیٹی نے کہا کہ غزہ کی سنگین انسانی صورتحال کو کم تر نہیں لینا چاہیے، خاص طور پر حکومت کی اعلیٰ ترین سطح پر موجود افراد کو۔۔ ان تمام لوگوں کو جو انسانی امداد کی ضرورت ہے اسے فوری اور محفوظ طریقے سے حاصل کرنا چاہیے ہمارے لیڈروں کو سیاسی پوائنٹ اسکور کرنے پر کم اور اپنے کام کرنے پر زیادہ توجہ دینی چاہیے۔نسل کشی کی پالیسی پر گامزن اسرائیل کی جانب سے امداد روکنے سے غزہ میں بھوک سے شہید ہونے والوں کی تعداد 111 ہو گئی۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں فاقہ کشی و غذائی قلت سے 10 فلسطینی شہید ہوئے۔غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث اجتماعی قحط پر 100 سے زائد این جی اوز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے عالمی برداری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور امداد پر پابندیاں ہٹائی جائیں۔مرسی کور، ایم ایس ایف، نارویجن رفیوجی کونسل سمیت 109 تنظیموں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امدادی کارکن خود قطاروں میں کھڑے ہو کر خوراک لینے پر مجبور ہو گئے، اسرائیل کی مکمل ناکہ بندی نے غزہ میں قحط، افراتفری اور موت کو جنم دیا ہے۔