خصوصی گہری نظرثانی معاملہ پر جنتا دل یو رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی بھی فکر مند، طریقۂ کار پر اٹھائے سوال

Wait 5 sec.

بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) معاملے پر بی جے پی کی ساتھی پارٹی جنتا دل یو میں بھی مخالفت کی آوازیں ابھرنے لگی ہیں۔ جنتا دل یو رکن پارلیمنٹ گردھاری یادو نے بدھ کے روز میڈیا کے سامنے ایس آئی آر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے گزشتہ سال ہوئے لوک سبھا انتخاب کے نتائج پر سوال اٹھیں گے۔ علاوہ ازیں جنتا دل یو رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجیو نے بھی ایس آئی آر کی مخالفت کرتے ہوئے اس متنازعہ طریقۂ کار پر سوال اٹھایا ہے۔नीतीश कुमार की पार्टी JDU के सांसद गिरधारी यादव ने SIR को तुगलकी फरमान बताया है, उन्होंने कहा चुनाव आयोग को न बिहार का इतिहास पता है, न भूगोलबरसात के दिन में कागज मांग रहे हैं, जबकि मुझे ही कागज ढूंढने में 10 दिन लग गए। मेरा बेटा अमेरिका में रहता है, वो कैसे साइन करेगा?… pic.twitter.com/7xQh3167ZR— Congress (@INCIndia) July 23, 2025جنتا دل یو رکن پارلیمنٹ گردھاری یادو نے دعویٰ کیا کہ ایس آئی آر مہم نے لوگوں، خصوصاً غریبوں کو تھکا دیا ہے اور پریشان کر دیا ہے۔ ایسا لگتا ہے جیسے وہ کسی میڈیکل ایمرجنسی والی حالت میں ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ’’لوگ ابھی دھان کی کھیتی میں مصروف ہیں۔ اب انھیں سبھی طرح کے دستاویزات تلاش کرنے ہوں گے اور افسران کے پاس جمع کرنے ہوں گے۔ انھیں بہت پریشانی ہو رہی ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’الیکشن کمیشن کو ایس آئی آر کے لیے کم از کم 6 ماہ کا وقت دینا چاہیے تاکہ اہل ووٹرس کو ضروری ثبوت داخل کرنے کے لیے مناسب وقت مل سکے اور ان لوگوں کا نام ہٹایا جا سکے جن کے پاس ووٹنگ کا حق نہیں ہے۔‘‘بانکا سے لوک سبھا رکن گردھاری نے سوال کیا کہ اگر ووٹر لسٹ لوک سبھا انتخاب کے لیے صحیح تھی تو پھر کچھ ماہ بعد ہونے والے اسمبلی انتخاب کے لیے یہ غلط کیسے ہو سکتی ہے؟ انھوں نے کہا کہ ’’کیا مجھے غلط ووٹر لسٹ کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے؟ اس سے پورے انتخابی عمل پر سوال اٹھیں گے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اس ’جلدبازی‘ والے عمل کے سبب بہار سے باہر رہنے والے لاکھوں مہاجرین اپنے حق رائے دہی سے محروم ہو سکتے ہیں۔بہار: خصوصی گہری نظرثانی کا 98 فیصد کام مکمل، مزید 15 لاکھ فارم کا انتظار، ایک لاکھ ووٹرس کا کوئی پتہ نہیںایس آئی آر کو مل رہی جنتا دل یو کی حمایت سے متعلق سوال کیے جانے پر گردھاری یادو نے کہا کہ وہ ایک لوک سبھا رکن کی شکل میں اپنی آزاد رائے ظاہر کر رہے ہیں۔ یادو نے اپنی ہی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھیں دستاویز تلاش کرنے میں 10 سے 11 دن لگے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’میرا بیٹا امریکہ میں رہتا ہے، مجھے نہیں پتہ کہ میرا بیٹا اب بہار میں ووٹر ہوگا یا نہیں۔‘‘SIR पर JDU सांसद गिरधारी यादव के बाद JDU विधायक डॉ संजीव भी पार्टी के ख़िलाफ़ जा कर विपक्ष की बातों में सहमति दिखा रहे हैं इनलोगों का कहना है SIR ग़लत है #BiharElections2025 pic.twitter.com/P8VMrvHs7q— Mukesh singh (@Mukesh_Journo) July 23, 2025جنتا دل یو رکن اسمبلی ڈاکٹر سنجیو نے بھی گردھاری یادو کے بیان کی حمایت کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے اسمبلی حلقہ میں بہت سارے ایسے ووٹرس ہیں جو باہر رہ کر مزدوری کرتے ہیں۔ ایسے لوگ اپنا فارم نہیں بھر پا رہے ہیں۔ ڈاکٹر سنجیو کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں مہاجر مزدور ملک کی دوسرے شہروں میں گھوم گھوم کر کام کرتے ہیں۔ نہ انھوں نے اب تک فارم بھرا ہے، اور نہ ہی ان سے رابطہ ہو پا رہا ہے۔ اتنے کم وقت میں ایس آئی آر مکمل ہو ہی نہیں سکتا ہے۔ ایسے میں بہت سارے اہل لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے کٹنا طے ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اس کا نقصان کسی ایک پارٹی کو نہیں، بلکہ سبھی پارٹیوں اور لیڈران کو ہوگا۔