ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکا کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک میں شدیدی تناؤ کے پیش نظر ٹرمپ انتظامیہ نے نئی ہدایت جاری کی ہے۔امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، اسی تناظر میں امریکا نے اپنے شہریوں کو ایران کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور سفر سے متعلق نئی ایڈوائزری جاری کی ہے، امریکا نے زور دیتے ہوئے اپنے شہریوں کو کسی بھی حالت میں ایران کا سفر نہ کرنے کا کہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلیٹ دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں لکھا کہ ’’امریکا کے شہریوں کو کسی طور پربھی ایران نہیں جانا چاہیے۔ ایران میں امریکی شہریوں کو بغیر کسی تنبیہ اور جرم کا کوئی ثبوت دیے بغیر اغوا کیا گیا اور غلط طریقے سے گرفتار کیا گیا۔صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیاسفارتخانے نے مزید کہا کہ گرفتار کیے گئے لوگوں میں دوہری شہریت (امریکی-ایرانی) رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔‘امریکی محکمی خارجہ نے لکھا کہ ’’کچھ افراد کو جھوٹے الزامات میں سالوں تک قید رکھا گیا، ذہنی اذیتیں دی گئیں اور یہاں تک کہ موت کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ صرف امریکی پاسپورٹ ہونا یا امریکہ سے تعلق ہونا ہی ایرانی افسران کے ہاتھوں گرفتاری کا وجہ بن سکتا ہے۔‘‘دریں اثنا محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ایرانی حکومت دوہری شہریت کو منظوری نہیں دیتی ہے، اور حراست میں لیے گئے امریکی شہریوں کو مستقل طور سے قونصلر امداد دینے سے انکار کرتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ایران کا سفر کرنا محفوظ نہیں ہے، نئی ویب سائٹ لانچ کی جارہی ہے جس کا مقصد امریکیوں کو ایران کے سفر سے محتاط کرنا ہے۔ٹرمپ نے مودی کو بڑی مشکل میں ڈال دیا