ایئرانڈیا طیارے کے تباہ ہونے کے بعد خبریں سامنے آئی تھیں کہ بھارت نے برطانوی شہریوں کی جگہ کسی اور کی باقیات فیملی کو فراہم کی ہیں۔احمدآباد طیارہ حادثے کے بعد غیرملکی میڈیا رپورٹ سامنے آنے پر کافی چہ مگوئیاں ہوئی تھیں، میڈیا رپورٹس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کچھ برطانوی خاندانوں نے اپنے پیاروں کے بجائے اجنبیوں کی باقیات حاصل کیں جو ہولناک طیارہ حادثے میں مارے گئے تھے۔تاہم اب بھارتی حکام نے ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرنے والوں کی تمام باقیات کو "انتہائی پیشہ ورانہ مہارت” کے ساتھ سنبھالا گیا تھا۔ایم ای اے کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا کہ ایئرانڈیا کریش میں مرنے والے بھارتی نژاد برٹش مسافروں کی باقیات سے منسلک خدشات پر برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ایئرانڈیا کی بدقسمتی یا کچھ اور؟ دہلی واپس آنے والی فلائٹ میں آگ بھڑک اٹھیانھوں نے کہا کہ ہم نے رپورٹ دیکھی ہے اور جب سے اس طرح کے خدشات اور مسائل ہماری نظروں میں آئے ہیں تب سے ہم برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، بھارتی حکام کی جانب سے کسی بھی غلط شناخت کی خبروں کو مسترد کیا گیا۔ایم ای اے کے ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایئر انڈیا کے حادثے کے متاثرین کی شناخت پروٹوکول کے مطابق اور متعلقہ حکام کی جانب سے "انتہائی پیشہ ورانہ مہارت” کے ساتھ کی گئی۔انھوں نے کہا کہ ایئر انڈیا طیارہ حادثے کے تناظر میں، متعلقہ حکام نے قائم کردہ پروٹوکول اور تکنیکی تقاضوں کے مطابق متاثرین کی شناخت کی تھی۔ تمام فانی باقیات کو انتہائی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ اور مرنے والوں کے وقار کا خیال رکھتے ہوئے سنبھالا گیا تھا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس مسئلے سے متعلق کسی بھی تشویش کو دور کرنے کے لیے برطانوی حکام کے ساتھ کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔خیال رہے کہ غیر ملکی میڈیا ڈیلی میل نے بدھ 23 جولائی کو خبر دی تھی کہ ایئرانڈیا طیارہ حادثے میں کچھ خاندانوں کو غلط باقیات موصول ہوئیں، جس کی وجہ سے وہ آخری رسومات منسوخ کرنے پر مجبور ہوئے۔ایئرانڈیا کے تین عہدیداروں کو فوری نکالا جائے، بھارتی ڈائریکٹوریٹ کا تحقیقات کے بعد حکم