پاسپورٹ اور پین کارڈ معاملہ میں عبداللہ اعظم کو الہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا، دو عرضیاں خارج

Wait 5 sec.

الہ آباد: سماجوادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے بیٹے اور سابق رکن اسمبلی عبداللہ اعظم خان کو الہ آباد ہائی کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے ان کی وہ دونوں عرضیاں خارج کر دی ہیں جو انہوں نے اپنے خلاف جاری ٹرائل کو رکوانے کے لیے دائر کی تھیں۔ یہ عرضیاں ان کے مبینہ جعلی پاسپورٹ اور دو مختلف پین کارڈ حاصل کرنے سے متعلق تھیں۔الہ آباد ہائی کورٹ میں بدھ کے روز جسٹس سمیر جین کی سنگل بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے دونوں عرضیاں مسترد کر دیں۔ عبداللہ اعظم نے عدالت سے گزارش کی تھی کہ رامپور کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت میں ان کے خلاف جاری مقدمات کی کارروائی کو منسوخ کیا جائے، تاہم عدالت نے ان کی دلیلوں کو مسترد کرتے ہوئے ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیا۔الہ آباد ہائی کورٹ کے سینئر وکیل شرد شرما کے مطابق، یہ مقدمہ عبداللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور ایک مبینہ جعلی پاسپورٹ سے متعلق ہے۔ عدالت نے اس معاملے پر یکم جولائی 2025 کو سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو اب سنایا گیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اب عبداللہ اعظم کے خلاف رامپور کی عدالت میں مقدمات کی سماعت جاری رہے گی۔یہ فیصلہ ان کے لیے ایک اور قانونی محاذ پر مشکل کا باعث بنا ہے، کیونکہ پہلے ہی ان پر کئی دیگر مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان میں سب سے اہم معاملہ زمین خریداری میں اسٹامپ ڈیوٹی کی چوری سے متعلق ہے، جس میں ان پر 4 کروڑ 64 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جا چکا ہے۔رامپور کے ضلع انتظامیہ کے مطابق، عبداللہ اعظم نے بیجیل گھاٹم پور میں تین مختلف زمینیں خریدی تھیں، جن پر انہوں نے مقررہ سرکل ریٹ سے کم اسٹامپ ڈیوٹی ادا کی۔ اس بنیاد پر ان کے خلاف اسٹامپ چوری اور کمی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ 3 اپریل 2025 کو عدالت نے انہیں 4.64 کروڑ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا لیکن وہ یہ رقم مقررہ وقت میں جمع نہ کر سکے۔اب اس رقم کی وصولی کے لیے ضلع انتظامیہ نے ان کے خلاف ریکوری سرٹیفکیٹ (آر سی) جاری کر دیا ہے۔ رامپور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (فنانس) نے یہ آر سی جاری کرتے ہوئے تحصیل حکام کو ہدایت دی ہے کہ وہ مقررہ رقم کی وصولی جلد از جلد یقینی بنائیں۔ انتظامیہ کے مطابق اگر مقررہ رقم جمع نہیں کی جاتی تو جائیداد قرقی، بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے جیسے مزید قانونی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔