واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو ثقافت اور تعلیم کے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سے باہر نکال دیا ہے، وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز کہا کہ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت میں اٹھائے گئے قدم کو دہرا دیا ہے جسے جو بائیڈن نے پلٹا دیا تھا۔روئٹرز کے مطابق امریکا پیرس میں قائم ایجنسی یونیسکو سے دست بردار ہو گیا ہے، اور یہ دست برداری اگلے سال کے آخر میں نافذ ہو جائے گی، اس ادارے کی بنیاد دوسری جنگ عظیم کے بعد تعلیم، سائنس اور ثقافت میں بین الاقوامی تعاون کے ذریعے امن کو فروغ دینے کے لیے رکھی گئی تھی۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکا یونیسکو کے ساتھ بھی شراکت داری ختم کر رہا ہے، کیوں کہ یونیسکو کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا قابل قبول نہیں ہے، اور یونیسکو کے ساتھ شراکت داری امریکی مفاد میں نہیں ہے۔بھارت کے جنگی طیارے کیسے گرائے گئے؟ ٹرمپ نے ’لگاتار‘ کہہ کر وضاحت کر دیٹیمی بروس نے کہا ڈبلیو ایچ او کو بھی بتا دیا ہے کہ امریکا انٹرنیشنل ہیلتھ قوانین معاہدے میں شامل نہیں ہوگا، امریکی ہیلتھ پالیسی صرف امریکیوں کے لیے خود تشکیل دیں گے۔یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وسیع تر ’’امریکا پہلے‘‘ خارجہ پالیسی کے تحت اٹھایا گیا ہے، جس میں اقوام متحدہ، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن، اور نیٹو اتحاد سمیت کثیرالجہتی گروپوں کے بارے میں گہرے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان اینا کیلی نے ایک بیان میں کہا کہ یونیسکو تفرقہ ڈالنے والی ثقافتی اور سماجی وجوہ کو ابھارتا اور ان کی حمایت کرتا ہے، جو امریکیوں کی حمایت یافتہ کامن سینس پالیسیوں سے بالکل ہٹ کر ہیں۔