پٹنہ: بہار میں گنگا ندی ایک بار پھر طغیانی کی حالت میں ہے، جس کے سبب لاکھوں افراد کی زندگی متاثر ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ بکسر سے لے کر بھاگلپور کے کہلگاؤں تک گنگا ندی کا پانی لگاتار بڑھ رہا ہے اور کئی مقامات پر یہ خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہے۔گنگا ندی کے پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہونے پر فرکہا بیراج کے تمام 108 دروازے کھول دیے گئے ہیں۔ منگل کی شام تک پٹنہ میں گنگا کا پانی فرکہا کے مقابلے میں 43 سینٹی میٹر اور خطرے کے نشان سے 20 سینٹی میٹر اوپر ریکارڈ کیا گیا، جس کے باعث حفاظتی پشتوں پر شدید دباؤ پیدا ہو گیا ہے۔محکمہ آبی وسائل نے کمزور پشتوں کی نگرانی کے لیے 600 اہلکار تعینات کیے ہیں، جب کہ 45 سے زائد انجینئر رات کے وقت گشت کر رہے ہیں تاکہ دراڑ یا پانی کے رساؤ کو بروقت روکا جا سکے۔ بہار کے 10 اضلاع—بکسر، بھوجپور، پٹنہ، ویشالی، سمنپور، مونگیر، بیگوسرائے، کٹیہار، بھاگلپور اور کھگڑیا میں سیلاب کے خطرات شدید ہو چکے ہیں۔دوسری جانب، نیپال میں مسلسل بارش کے باعث شمالی بہار کی ندیوں، خاص طور پر کوسی اور بوڑھی گنڈک میں طغیانی دیکھی جا رہی ہے۔ کھگڑیا میں بوڑھی گنڈک ندی خطرے کے نشان سے 41 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے، جبکہ سپول اور سہرسہ میں کوسی ندی خطرے کے نشان کو پار کر چکی ہے۔ کوسی بیراج سے 1,10,845 کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔اسی طرح، مہانندا کا پانی بھی بڑھ رہا ہے، جس کا اثر پورنیہ، کٹیہار اور ارریہ جیسے سیمانچل علاقوں پر پڑ رہا ہے۔ بھاگلپور کے سبور، کہلگاؤں اور پیرپینتی میں گنگا ندی کنارے زمین کا کٹاؤ جاری ہے، جس سے کھیتی کی زمینیں متاثر ہو رہی ہیں، جبکہ مونگیر کے بریارپور علاقے کے دیہاتوں میں سیلابی پانی داخل ہو چکا ہے۔ کہلگاؤں میں گنگا خطرے کے نشان سے 26 سینٹی میٹر اوپر ہے۔کوسی، بوڑھی گنڈک، مہانندا، گنڈک، سون، پنپن، پھلگو اور دردھا سمیت کئی دیگر ندیوں کا پانی بھی مختلف مقامات پر خطرے کی حد عبور کر چکا ہے۔گزشتہ سات دن سے جاری بارش نے شہری نظام کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔ کشن گنج کے لوہاگڑھا میں نبارڈ اسکیم کے تحت تعمیر شدہ بلند پُل کا راستہ منہدم ہو گیا ہے، جب کہ فاربس گنج میں سیتادھار پُل پانی میں ڈوبنے کے بعد شاہراہ کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔حکام نے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں سے محتاط رہنے اور ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اپیل کی ہے۔ موسمی پیش گوئی کے مطابق اگر بارش جاری رہی تو آئندہ دنوں میں صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔