غزہ میں غذائی قلت، اے ایف پی نے تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کی زندگی بچانے کی اپیل کردی

Wait 5 sec.

)23 جولائی 2025): فرانسیسی خبرایجنسی  اے ایف پی نے غزہ میں غذائی قلت کی وجہ سے تاریخ میں پہلی بار صحافیوں کی زندگی بچانے کی اپیل کردی۔فرانسیسی خبرایجنسی اے ایف پی نے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں نہ کھانا ہے نہ پانی ہے، غزہ میں غذائی قلت کا راج ہے جس سے رپورٹرز اور کیمرہ تھامنے والوں کے ہاتھ بھی لرزنے لگے ہیں۔اے ایف پی نے غزہ میں اپنے صحافیوں کی زندگیوں کو لاحق شدید خطرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ان کے دس رپورٹرز کسی بھی وقت بھوک کے باعث جان کی بازی ہار سکتے ہیں۔1944 میں اپنے قیام کے بعد سے  اےایف پی نے اپنے صحافیوں کے بارے میں پہلی بار ایسا بیان جاری کیا ہے، ایجنسی کے ایک فوٹوگرافر بشار نے سوشل میڈیا پر لکھا وہ شدید کمزوری کا شکار ہوچکے ہیں اور مزید کام کرنے کے قابل نہیں رہے۔اسرائیلی آرمی چیف کا غزہ کے حوالے سے نیا منصوبہجنوبی غزہ میں موجود صحافی احلام نے کہا ان کے پاس کھانے اور پینے کیلئے کچھ بھی باقی نہیں رہا،  اے ایف پی نے اپنے بیان میں کہا ہے تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس کے صحافی کسی خطہ جنگ میں بھوک کی وجہ سے موت کے اتنے قریب پہنچے ہیں۔صحافی انس الشریف کا کہنا ہے غزہ کے بیشتر شہری قحط کےسب سے شدید درجے پانچویں مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں جو فاقہ کشی کا آخری اورانتہائی ہولناک درجہ ہوتا ہے۔