احساس تم نے کبھی محسوس کیا ہے یاں کتنی خاموش فضا ہے فضا کی اپنی ہے خاموشی خاموشی کی اپنی فضا ہے فضا ہے اک دریائے ساکن ساکن رہ جائے تو خلا ہے ہم نے جب بھی منھ کھولا ہے دریا میں پتھر پھینکا ہے جمود میں ہلچل سی مچی ہے سکوت میں اک شور اٹھا ہے موجیں اٹھ کر چل نکلی ہیں چال سے ان کی یوں لگتا ہے جس کا پتا انھیں خود نہیں معلوم شوق انھیں اس منزل کا ہے خاموشی کی ہے اپنی لذت شور کا بھی اپنا ہی مزہ ہے جمود میں ہے نشاط لیکن ہلچل کا اک لطف جدا ہے ہلچل بھی...​Read more