اسرائیل کو اسلحہ دینا بند کرو، یورپی پارلیمنٹ کے درجنوں اراکین کا مطالبہ

Wait 5 sec.

یورپی پارلیمنٹ کے درجنوں اراکین نے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے اور پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کر دیا۔اراکین نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی چیف کایا کالاس کو خط لکھا ہے جس میں ساٹھ سے زائد ارکان نے اسرائیل کےخلاف ہنگامی اقدامات اور پابندیاں لگانےکا مطالبہ کیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جاری سنگین انسانی بحران اور امدادی مراکز پر اسرائیلی حملےجاری ہیں جس میں ایک ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں یورپی یونین کواب خاموش نہیں رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین اور اسرائیل کےحالیہ امدادی معاہدے کے باوجود زمینی صورتحال میں کوئی مثبت تبدیلی نظر نہیں آئی۔اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسسکا البانی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اور اسرائیل تجارتی معاہدے کی معطلی ‘لازمی’ ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کے لیے امداد میں اضافے کا انتظار کرنے میں "اتنی دیر” ہو چکی ہے۔البانی کے تبصرے یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار، کاجا کالس کی X پر ایک پوسٹ کے جواب میں تھے جنہوں نے آج کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے اپنے امدادی وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی اور امداد کے متلاشیوں کے قتل کے ممکنہ ردعمل پر "تمام آپشنز” میز پر ہیں۔ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے غزہ کے لیے خوراک کی امداد میں اضافے پر زور دیا ہے کیونکہ انکلیو میں بھوک کا بحران "مایوسی کی نئی اور حیران کن سطح” تک پہنچ گیا ہے۔ایکس پر ایک پوسٹ میں، ڈبلیو ایف پی نے لکھا کہ غزہ میں تقریباً ہر تین میں سے ایک شخص "دنوں” تک کچھ نہیں کھا رہا۔تنظیم نے مزید کہا، "90,000 خواتین اور بچوں کو غذائی قلت کے فوری علاج کی ضرورت ہے اب کھونے کا وقت نہیں ہے بھوک کو مٹانے کے لیے خوراک کی امداد کو راستے پر لانا ہو گا۔غزہ میں اسرائیلی محاصرے کے باعث اجتماعی قحط پر 100 سے زائد این جی اوز نے انتباہ جاری کرتے ہوئے عالمی برداری سے مدد کی اپیل کی ہے۔ انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ فوری اور مستقل جنگ بندی کی جائے اور امداد پر پابندیاں ہٹائی جائیں۔