میکسیکو سٹی (12 ستمبر 2025): میکسیکو نے چین اور دیگر ایشیائی ممالک سے درآمد کی جانے والی گاڑیوں پر ٹیرف 50 فیصد تک بڑھانے کا اعلان کر دیا۔سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق یہ فیصلہ درآمدی محصولات میں بڑی تبدیلی کے حصے کے طور پر کیا گیا ہے جسے حکومت نے روزگار کے تحفظ کیلیے ضروری قرار دیا ہے جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد امریکا کو خوش کرنا بھی ہے۔وزارت معیشت کے مطابق نئی پالیسی کے تحت ٹیکسٹائل، اسٹیل اور آٹو سیکٹر سمیت مختلف شعبوں پر مختلف سطحوں پر ٹیرف بڑھایا جائے گا جس سے 52 ارب ڈالر مالیت کی درآمدات متاثر ہوں گی۔یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا بھارت اور چین پر 100 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا مطالبہفی الحال چینی گاڑیوں پر 20 فیصد ٹیرف عائد ہے جسے اب بڑھا کر ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جانب سے مقررہ زیادہ سے زیادہ سطح تک لے جایا جائے گا۔وزیر معیشت مارسیلو ایبرارڈ نے کہا کہ اگر کسی حد تک تحفظ نہ ہو تو مقابلہ تقریباً ناممکن ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات میکسیکو میں ملازمتوں کو بچانے کیلیے ہیں۔چین کی وزارت خارجہ نے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ مختلف بہانوں کے تحت عائد کی گئی پابندیوں کی مخالفت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ میکسیکو اس کے بجائے عالمی معاشی بحالی اور تجارتی ترقی کیلیے تعاون کرے گا، ہم اپنی صورتحال کے مطابق اپنے حقوق اور مفادات کا پختہ دفاع کریں گے۔یہ فیصلہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکا لاطینی امریکی ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ اپنے معاشی تعلقات محدود کریں۔