ایران اور عالمی جوہری نگراں ادارے میں معاہدے پر متضاد بیانات

Wait 5 sec.

ایران کے ایٹمی پروگرام پر تعاون کے معاہدے پر متضاد بیانات سامنے آ گئے۔اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے ( آئی اے ای اے ) کے ڈی جی دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے تمام ایٹمی مراکز تک رسائی کا معاہدہ طے پاگیا ہے معاہدہ تمام تنصیبات اور مراکز پر رپورٹنگ کی ضمانت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران اور ایجنسی جامع اور بامقصد تعاون دوبارہ شروع کریں گے۔ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ معاہدہ معائنہ کاروں کو رسائی کی ضمانت نہیں دیتا، معائنہ کاروں کو صرف بوشہر پلانٹ تک رسائی حاصل ہے ایران مزید بات چیت چاہتا ہے کہ معائنےکس طرح ہوں گے۔معائنے کی اجازت ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی منظوری سے مشروط کی گئی ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی اور عالمی جوہری نگران ادارے کے ڈائریکٹر نے مصر میں ہونے والے اس معاہدے پر دستخط کیے۔رپورٹس کے مطابق اس معاہدے میں ایران کی جوہری تنصیبات کے معائنے کی بحالی بھی شامل ہے تاہم اس معاہدے کی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔یہ معاہدہ مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آیا۔