یورپی ملک کا یوٹیوب اور گوگل سے اسرائیلی اشتہارات ہٹانے کا مطالبہ

Wait 5 sec.

(15 ستمبر 2025):ایک یورپی ملک  نے غزہ پر صہیونی ریاست کے مظالم کیخلاف یوٹیوب اور گوگل سے اسرائیلی اشتہارات ہٹانے کا مطالبہ کر دیا۔صہیونی قابض ریاست اسرائیل کے فلسطینی عوام پر وحشیانہ مظالم کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند کی جا رہی ہے اور کئی یورپی ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے جب کہ کچھ ممالک اسرائیل پر مختلف نوعیت کی پابندیاں عائد کرنے کے مطالبات کر رہے ہیں۔یورپی ملک پولینڈ کی جانب سے صہیونی ریاست پر پابندی سے متعلق ایک نیا مطالبہ سامنے آیا ہے، جس میں دنیا کے سب سے مقبول سرچ انجن گوگل اور یوٹیوب سے اسرائیلی اشتہارات ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔پولش ویب سائٹ ٹی وی پی ورلڈ کے مطابق پولینڈ انسٹی ٹیوشن ناسک کی جانب سے اس حوالے سے گوگل اور یوٹیوب کو ایک رپورٹ بھی جمع کرا دی گئی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی اشتہارات غزہ میں قحط سے انکار کر رہے ہیں۔ گوگل اشتہارات اور ویڈیوز میں جھوٹا مواد شامل ہے، جب کہ یوٹیوب پر پھیلنے والا مواد کمیونٹی گائیڈ لائنز کے خلاف ہے۔واضح رہے کہ قابض ریاست اسرائیل کی جانب سے 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری وحشیانہ فضائی حملوں نے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔ایک جانب صہیونی فوج کی جانب سے تمام جنگی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اسپتالوں، رہائشی عمارتوں، بچوں، خواتین، اسکولز، پناہ گزین کیمپوں عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ایک جانب اسرائیلی بربریت اور دوسری جانب امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنے کی وجہ سے جہاں بارود انسانی زندگیاں ختم کر رہی ہے۔ وہیں بھوک کا عفریت بھی معصوم فلسطینیوں کی جان لے رہا ہے۔اسرائیلی جارحیت سے اب تک مجموعی طور پر 64 ہزار 905 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جب کہ بھوک اور قحط نے 425 انسانی جانوں کو نگل رہا ہے۔ ان میں اکثریت کم سن بچوں اور خواتین کی ہے۔ جب کہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 926 ہو چکی ہے۔