جنیوا : اقوامِ متحدہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسل کُشی اور اس پر دنیا کی خاموشی و شراکت کو وقت کی سب سے بڑی شرمندگی قرار دیا ہے۔اس حوالے سے اقوامِ متحدہ کی ماہرِ انسانی حقوق فرانچسکا البانیزے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے ممالک حقیقت جاننے کے باوجود نہ صرف آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں بلکہ اس سے فائدہ بھی اٹھا رہے ہیں۔خبر رساں ادارے کی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ ان ممالک کے اسرائیل کے ساتھ ہتھیاروں کی تجارت اور سفارتی روابط بلا رکاوٹ جاری ہیں جو نہ صرف اخلاقی طور پر غلط بلکہ غیر قانونی بھی ہیں۔البانیزے نے خبردار کیا کہ تاریخ امریکہ اور ان دیگر ممالک کو معاف نہیں کرے گی جو اسرائیل کو غزہ میں نسل کُشی کے الزامات کے باوجود سہارا دے رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی نسل کُشی نہیں جس کے بارے میں دنیا جانتی ہو، اس سے قبل ہولوکاسٹ، بوسنیا اور روانڈا کی نسل کُشی بھی اُس وقت کے لوگوں پر عیاں تھیں۔مزید پڑھیں : حماس کی شکست تک غزہ کو تباہ کرتے رہیں گے، اسرائیلانہوں نے کہا کہ غزہ کا المیہ اس لیے مختلف ہے کہ یہ کھلے عام بھڑکایا جا رہا ہے، ڈھٹائی سے جھٹلایا جا رہا ہے اور مسلسل حمایت، اسلحہ اور وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں جبکہ اس کی مخالفت کرنے والوں کو خاموش اور مجرم ٹھہرایا جا رہا ہے غزہ میں نسل کُشی یہ صورتحال اس وقت کی سب سے بڑی شرمندگی ہے۔