قطر نے اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع کی تردید کردی

Wait 5 sec.

دوحا: قطر کی جانب سے اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع دینے کی تردید کردی۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قطر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے کے دوران امریکا کی جانب سے رابطہ کیا گیا، امریکا سے بات چیت اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونے والے دھماکوں کے دوران ہوئی۔ترجمان وائٹ ہاؤس کا بھی کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے قطر میں اسرائیلی حملے کی منظوری نہیں دی۔وائٹ ہاؤس کے مطابق ٹرمپ نے وٹکوف سے کہا تھا وہ قطر کو اسرائیلی حملے سے آگاہ کریں۔یہ پڑھیں: ’ٹرمپ نے قطر میں حملے کی منظوری نہیں دی یہ اسرائیل کا یکطرفہ فیصلہ تھا‘علاہ ازیں وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کو امریکی فوج کی طرف سے مطلع کیا گیا تھا کہ اسرائیل حماس پر حملہ کر رہا ہے جو "انتہائی بدقسمتی سے قطر کے دارالحکومت دوحا کے ایک حصے میں واقع ہے”۔اان کا کہنا تھا کہ قطر کے اندر یکطرفہ بمباری، جو کہ ایک خودمختار ملک اور امریکا کا قریبی اتحادی ہے جو کہ بہت محنت اور بہادری سے ہمارے ساتھ امن کے لیے خطرہ مول لے رہا ہے تاہم حماس کو ختم کرنا، جس نے غزہ میں رہنے والوں کے مصائب سے فائدہ اٹھایا ہے، ایک قابل مقصد ہے۔لیویٹ نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے "فوری طور پر ہدایت کی” خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف قطر کو حملے سے آگاہ کریں۔