اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے قطر پر حملوں کی مذمت کی ہے تاہم اعلامیہ میں اسرائیل کا ذکر نہیں کیا گیا۔سلامتی کونسل کے تمام 15 رکن ممالک بشمول امریکا نے اعلامیے پر اتفاق کیا لیکن اس میں کہیں بھی اسرائیل کا نام نہیں لیا گیا۔ قطر پر حملوں کی مذمت کا اعلامیہ برطانیہ اور فرانس کی جانب سے تیار کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق خطے میں کشیدگی کم کرنےکی ضرورت ہے اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے قطر کےساتھ اظہاریکجہتی کیا ہے۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں غزہ میں اسیران کی رہائی اولین ترجیح ہونی چاہیے غزہ میں جنگ اور عوامی مصائب کا خاتمہ ناگزیر ہے۔یہ بھی کہا گیا ہے کہ قطر کا کردار اقوام متحدہ چارٹر کے اصولوں کے مطابق اہم ہے قطر خطے میں ثالثی کےلیے اہم کردار ادا کر رہا ہے قطر، مصر اور امریکا ساتھ مل کر ثالثی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔دوحہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں کی نمازجنازہ ادا کردی گئیاقوام متحدہ سلامتی کونسل نے قطر، مصر اور امریکا کی سفارتی کوششوں کو اہم قرار دیا ہے اور ساتھ ہی فریقین سے امن کا موقع غنیمت جاننے کی اپیل کی ہے۔ادھر یورپی ارکان نے اسرائیلی وزرا پر پابندیوں کی حمایت کردی ہے۔یورپی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات محدود کرنے کی قرارداد منظور کرلی، یورپی ارکان نے اعلان کیا کہ یورپی کمیشن صدر کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ارکان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزرا بیزلیل اسموٹریج، اتماربن گویرا پر پابندیاں لگائی جائیں۔علاوہ ازیں یورپی پارلیمنٹ نے اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون معطل کرنے کی بھی توثیق کردی ہے۔