ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کا قاتل پکڑا گیا

Wait 5 sec.

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی چارلی کرک کو فائرنگ کر کے ہلاک کرنے والا قاتل پکڑا گیا۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ چارلی کرک کا قاتل پولیس کی حراست میں ہے یہ وہی شخص ہے جس کی ہم تلاش کر رہے تھے۔ٹرمپ نے "فاکس اینڈ فرینڈز” کے ساتھ ایک انٹرویو میں کچھ تفصیلات پیش کیں اور کہا کہ ایک وزیر جو قانون نافذ کرنے والے ادارے کا رکن ہے، نے فائرنگ میں مطلوب شخص کے والد سے بات کی تھی اور اس شخص کو حکام کے حوالے کر دیا گیا۔قانون نافذ کرنے والے ایک اہلکار نے صدر کے ریمارکس کی تفصیلات کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ یوٹاہ ریاست اور مقامی پولیس کی طرف سے جمعرات کی شب 11 بجے کے قریب ایک شخص کو حراست میں لیا گیا تھا۔اہلکار، جس نے تفتیش کی تفصیلات پر بات کرنے کے لیے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی، کہا کہ وفاقی حکام اس شخص کا نام جاری نہیں کر رہے ہیں کیونکہ وہ ابھی بھی لیڈز کا تعاقب کر رہے ہیں اور سرچ وارنٹ پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔زیر حراست شخص کی عمر 20 سال ہے اور اسے سینٹ جارج، یوٹاہ میں گرفتار کیا گیا تھا، کیمپس سے تقریباً 250 میل جنوب مغرب میں جہاں مسٹر کرک کو قتل کیا گیا تھا۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں نے چارلی کرک کے قتل کے سلسلے میں ایک مشتبہ شخص کی تصاویر اور ویڈیو جاری کی اور بتایا کہ قتل میں استعمال ہونے والی رائفل برآمد کر لی ہے۔چارلی کرک قتل کیس میں بڑی پیشرفت، حملہ آور کی تصاویر اور ویڈیو جاریچارلی کرک ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی تھے جنہیں بدھ کے روز ریاست یوٹاہ کی ایک یونیورسٹی میں تقریب کے دوران نامعلوم حملہ آور نے گردن میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔تفتیش کاروں نے اب تک قتل کے محرکات کے بارے میں کوئی بات نہیں کی لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ انہیں قاتل کے محرکات کے بارے میں کچھ اشارے ملے ہیں۔ایف بی آئی اور دیگر حکام نے بتایا کہ قاتل تقریب شروع ہونے سے چند منٹ پہلے یونیورسٹی کے کیمپس پہنچا تھا جہاں چارلی کرک 3 ہزار افراد کے سامنے ایک مباحثے میں مصروف تھے۔