ایشیا کپ 2025 کا ہندوستانی ٹیم نے کیا دھماکہ خیز آغاز، یو اے ای کو 9 وکٹوں سے ملی شرمناک ترین شکست

Wait 5 sec.

’ایشیا کپ 2025‘ کا آج دوسرا میچ کھیلا گیا، جو کہ ہندوستانی ٹیم کے لیے پہلا مقابلہ تھا۔ مد مقابل ٹیم یو اے ای تھی، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ گیندبازی ان کا مضبوط حصہ ہے۔ حالانکہ ہندوستانی بلے بازوں نے ان کی گیندبازی کی پوری طرح سے بخیا ہی ادھیڑ کر رکھ دی۔ یو اے ای نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 13.1 اوورس میں محض 57 رن بنائے تھے۔ یہ ہدف ہندوستانی ٹیم نے 4.3 اوورس، یعنی 27 گیندوں میں ہی حاصل کر لیا۔ ہندوستان کا وکٹ بھی محض ایک ہی گرا۔ گویا کہ یو اے ای کو 9 وکٹوں سے شرمناک ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں اس دھماکہ خیز آغاز نے ہندوستانی ٹیم کا رَن ریٹ (10.483) آسمان پر پہنچا دیا ہے۔A dominating show with the bat! A 9⃣-wicket win for #TeamIndia after chasing down the target in 4.3 overs. Scorecard ▶️ https://t.co/Bmq1j2LGnG#AsiaCup2025 | #INDvUAE pic.twitter.com/ruZJ4mvOIV— BCCI (@BCCI) September 10, 2025آج ٹاس جیتنے کے بعد ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ یو اے ای نے ابتدا میں مثبت کھیل کا مظاہرہ کیا اور سلامی بلے بازوں کپتان محمد وسیم اور علی شان شرفو نے پہلے وکٹ کے لیے تیز رفتار 26 رنوں کی شراکت داری کی۔ محمد وسیم نے 22 گیندوں پر 19 رن بنائے، جبکہ علی شان نے ٹیم کے لیے سب سے زیادہ 22 رن (17 گیندوں پر) بنائے۔ ان دونوں کے علاوہ کوئی دیگر بلے باز دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکا، بلکہ تیسرے سب سے بڑے اسکورر وکٹ کیپر بلے باز راہل چوپڑا رہے، جنھوں نے 3 رنوں کا تعاون کیا۔ 4 بلے بازوں نے 2-2 رن بنائے، جبکہ 3 بلے بازوں نے 1-1 رن اسکور کیے۔ جنید صدیقی کوئی رن نہیں بنا سکے۔ بلے بازوں کی اس خراب کارکردگی کا ہی نتیجہ تھا کہ یو اے ای 13.1 اوورس میں محض 57 رن بنا سکی۔ہندوستان کی طرف سے گیندبازی میں اسپنر کلدیپ یادو نے شاندار اسپیل ڈالتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے 2.1 اوورس میں محض 7 رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اور اس کارکردگی کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ آل راؤنڈر شیوم دوبے دوسرے سب سے کامیاب گیندباز رہے، جنھوں نے 2 اوورس میں 4 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ جسپریت بمراہ، اکشر پٹیل اور ورون چکرورتی کو 1-1 وکٹ ملے۔ ہاردک پانڈیا واحد ایسے ہندوستانی گیندباز رہے جنھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ انھوں نے اننگ کا پہلا اوور ڈالا تھا، جس میں 10 رن خرچ کیے تھے، پھر انھیں دوسرا اوور ڈالنے کا موقع ہی نہیں ملا۔2⃣.1⃣ Overs7⃣ Runs4⃣ Wickets For his magical bowling display, Kuldeep Yadav bags the Player of the Match award! Scorecard ▶️ https://t.co/Bmq1j2LGnG#TeamIndia | #AsiaCup2025 | #INDvUAE | @imkuldeep18 pic.twitter.com/w5Z0Paobz4— BCCI (@BCCI) September 10, 202558 رن کے انتہائی چھوٹے ہدف کے تعاقب کے باوجود ہندوستانی سلامی بلے بازوں نے انتہائی جارحانہ انداز اختیار کیا۔ ابھشیک شرما نے محض 16 گیندوں پر 30 رنوں کی اننگ کھیلی، جس میں 4 چوکے اور 2 چھکے شامل ہیں۔ دوسرے سلامی بلے باز شبھمن گل نے 9 گیندوں پر 20 رن بنائے اور ناٹ آؤٹ واپس لوٹے۔ انھوں نے 1 چھکا اور 2 چوکے لگائے۔ کپتان سوریہ کمار یادو نے 2 گیندوں پر 7 رن بنائے، جن میں ایک زوردار چھکا بھی شامل ہے۔ ہندوستان کی جارحانہ بلے بازی کے سبب ضروری ہدف محض 27 گیندوں ہدف حاصل کر لیا گیا، جو کہ ایشیا کپ ٹی-20 کی تاریخ میں سب سے تیز فتح شمار کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان نے اس سے قبل بھی 2016 میں یو اے ای کو 9 وکٹ سے شکست دی تھی، لیکن اُس وقت ہدف 82 رنز تھا، جو ہندوستانی ٹیم نے 61 گیندوں میں حاصل کیا تھا۔ اس بار ہندوستانی ٹیم کو ہدف تک پہنچنے میں صرف 27 گیندوں کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ جیت نہ صرف ہندوستانی ٹیم میں زبردست اعتماد پیدا کرنے والی ہے، بلکہ دیگر ٹیموں کے لیے بھی واضح پیغام ہے کہ ہندوستان ایشیا کپ فاتح بننے کا مضبوط دعویدار ہے۔