اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے کر اتر پردیش کو بچانا ضروری: اکھلیش یادو

Wait 5 sec.

لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2027 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے کر اتر پردیش کو بچانا ضروری ہے۔اکھلیش یادو نے سماجوادی پارٹی کے صوبائی ہیڈکوارٹر میں بلندشہر اور ہاپوڑ کے رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت میں لوٹ مار کی انتہا ہے۔ ہر محکمے اور ہر کام میں بدعنوانی پھیلی ہوئی ہے۔ حکومت ریاست کے مختلف اضلاع میں سرکاری زمینوں، تالابوں اور غریبوں کی زمینوں پر قبضے کر رہی ہے، جبکہ عام لوگوں کو انصاف نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیاں کسانوں، نوجوانوں، خواتین اور تاجروں سب کو متاثر کر رہی ہیں۔ عوام بی جے پی کے خلاف ہیں اور پی ڈی اے کمیونٹی مسلسل نظر انداز کی جا رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ سماجوادی پارٹی کی قیادت عوام کے ساتھ ہے اور وہ 2027 میں صوبے کی عوام کی حمایت سے حکومت بنانے کی پوری تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی کوئی چال کامیاب نہیں ہو سکے گی۔اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار بغیر سروے کے نہیں منتخب کیے جائیں گے، اور صرف وہی امیدوار انتخاب لڑیں گے جن کی جیت کی توقع ہو۔ انہوں نے پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ عوام کے قریب رہیں، ووٹروں کے رابطے میں رہیں اور بی جے پی کے ممکنہ سازشی اقدامات پر نظر رکھیں۔کارکنوں کو ووٹ بنوانا، ووٹ بچانا، ووٹ ڈالوانا اور ووٹ گنوانا جیسے تمام اقدامات میں محتاط اور سرگرم رہنا ہوگا تاکہ جمہوریت اور آئین محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے حکومت کی اقتصادی کارکردگی پر بھی تنقید کی۔ مہنگائی میں مسلسل اضافہ، بدعنوانی، تھانوں اور تحصیلوں میں رشوت اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع کی کمی اس کی بڑی مثالیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں کوئی بڑی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی اور نا ہی کوئی صنعت نہیں لگ رہی اور پچھلے وعدے محض خاک میں مل گئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ ناقص نظم و نسق کی صورت حال کے سبب کوئی بڑا صنعت کار اتر پردیش میں سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ہے۔انہوں نے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ عوام کے مسائل سامنے لائیں اور پارٹی کے انتخابی اقدامات میں بھرپور تعاون کریں، تاکہ 2027 میں عوام کی حمایت سے سپا کی حکومت واپس آئے۔