غزہ سٹی کو ملبے کا ڈھیر بنانے کیلئے اسرائیلی بمباری جاری

Wait 5 sec.

اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی پر حملے تیز کردیے ہیں جس کے نتیجے میں کئی بلند و بالا عمارتیں زمیں بوس ہوگئی ہیں۔اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس نے ان عمارتوں میں نگرانی کا سامان نصب کر رکھا تھا، اسرائیل فوج مقامی افراد سے شہر خالی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اسرائیل غزہ سٹی کو حماس کا گڑھ قرار دیتا ہے۔تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کو ملبے کا ڈھیر بنانے کیلئے مسلسل بمباری کی جارہی ہے، اسرائیلی فوج فضا، زمین اور سمندر سے آبادیوں پر لگاتار حملے کر رہی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر غزہ میں پبلک پراسیکیوشن کی عمارت کو نشانہ بنایا ہے۔اسرائیلی فوج کی جانب سے پبلک پراسیکیوشن کی عمارت پر 3 فضائی حملے کیے گئے جس سے پوری عمارت زمیں بوس ہوگئی، مذکورہ عمارت غزہ شہر کے جنوب مغربی علاقے میں واقع تھی۔اس کے علاوہ اسرائیلی افواج نے غزہ سٹی میں ایک اور رہائشی ٹاور بھی تباہ کردیا، اسرائیلی حملوں میں 3شیلٹرز کو بھی مکمل طور پر تباہ کردیا گیا، صبح سے اب تک 20سے زائد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئیں۔غزہ شہر کے طبی ذرائع کے مطابق ہفتے کو غزہ سٹی میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 32 افراد ہلاک ہوگئے، جن میں 12 بچے بھی شامل ہیں۔یہ خبریں بھی منظر عام پر آئی ہیں کہ اسرائیلی فوج شہر میں زمینی پیش قدمی کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ شہر گنجان آباد ہے اور یہاں اسرائیلی انتباہات کے باوجود ہزاروں رہائشی اب بھی موجود ہیں۔