دوحا میں حملوں کا امریکا کو پہلے ہی بتا دیا تھا، اسرائیلی حکام

Wait 5 sec.

اسرائیلی حکام نے برطانوی ادارے رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دوحا میں حملوں کا امریکا کو پہلے ہی بتادیا تھا۔رائٹرز سے گفتگو میں اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ دوحا میں فضائی حملوں سے پہلے امریکا کو آگاہ کیا تھا، جبکہ اسرائیلی میڈیا کا کہ بھی کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر میں حماس قیادت پر اسرائیلی حملے کی حمایت کی تھی۔ان حملوں کے بعد قطر میں امریکی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کےلیے ہدایات جاری کردی ہیں، امریکی سفارتخانہ نے کہا ہے کہ امریکی شہری باہر نہ نکلیں اور اپنی جگہوں پر رہیں۔خیال رہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں اسرائیلی فضائی حملے حماس کے سینئر رہنما خالد مشعل، خلیل الحیا اور ظہیرجبرین شہید ہو گئے۔اسرائیلی فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ دوحا میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی نشریاتی ادارے نے ایک سینئر اسرائیلی اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ یہ دھماکے حماس کے سینیئر اہلکاروں کے خلاف حملے کا نتیجہ ہیں۔ایک بیان میں، آئی ڈی ایف اور شن بیٹ نے اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے کیے گئے حملے میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق دوحا میں یکے بعد دیگرے دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ دوحا کے علاقے قطارہ میں 6 دھماکے سنے گئے، حماس کے نمائندے مذاکرات کےلیے قطر میں موجود تھے۔حوثیوں کے وزیراعظم اور القسام بریگیڈ کے ترجمان ابوعبیدہ کو نشانہ بنانے کے بعد اسرائیلی آرمی چیف نے بیرون ملک موجود حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں دی تھیں۔