ٹرمپ منصوبے کے تحت مذاکرات کا دوسرا دور ختم، حماس نے ضمانت مانگ لی

Wait 5 sec.

مصرکے شہر۔ شرم الشیخ میں ٹرمپ منصوبے کے تحت مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوگیا، حماس نے غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا کی ضمانت پر زور دیا ہے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے بتایا مذاکرات میں اسرائیلی افواج کے انخلا کے نقشوں اور اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے شیڈول پر بات چیت ہوئی۔حماس نے موقف اختیار کیا کہ قیدیوں کی رہائی اسرائیلی فوج کے انخلاکے مراحل سے منسلک کیا جائے،آخری اسرائیلی قیدی کی رہائی اورقابض افواج کا مکمل انخلا ایک ساتھ ہونا چاہیے۔حماس وفد نے حتمی جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کے لیے بین الاقوامی ضمانتوں کی ضرورت پر زوردیا۔حماس نے کہا غزہ جنگبندی کی مکمل تیاری کر لی ہے۔ مگر اسرائیل اپنیوعدوں کی خلاف ورزی کررہاہے،غزہ میں جنگ کیخاتمے کی ضمانت ہونی چاہیے۔غزہ جنگ کو ذمہ داری سے روکنے کے لیے مکمل تیاری کی تصدیق کرتے ہیں۔ قطری وزیراعظم بھی مصر پہنچ چکے ہیں۔ آج شرم الشیخ مذاکرات میں شامل ہوں گے۔دوسری جانب سربراہ حماس وفد خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ہم جنگ روکنے سے متعلق ذمہ دارانہ مذاکرات کیلئے شرم الشیخ آئے ہیں، جنگ بندی کیلئے عرب و اسلامی ممالک اور صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ٹرمپ نے مخالفت کے باوجود نیشنل گارڈ ایلِ نوائے بھیج دیےاپنے بیان میں خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم حقیقی ضمانتیں چاہتے ہیں کہ اسرائیل دوبارہ جنگ کی طرف نہیں جائے گا ہم جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیل کے وعدوں پر بھروسہ نہیں کرتے ہم ایسے طریقہ کار چاہتے ہیں جو مستقل جنگ بندی کی ضمانت دیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضمانت ہونی چاہیے۔