جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی غزہ پر شدید بمباری

Wait 5 sec.

غزہ (9 اکتوبر 2025): اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ میں شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔قطری نشریاتی ادارے الجزیر کی رپورٹ کے مطابق غزہ سول ڈیفنس کے عہدیدار محمد المغییر نے بتایا کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود ہمیں اسرائیل کی جانب سے متعدد فضائی حملوں کی اطلاع ملی ہے۔محمد المغییر کے مطابق غزہ شہر پر شدید فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ فریم ورک پر معاہدے کے کل رات کے اعلان کے بعد سے خاص طور پر شمالی غزہ کے علاقوں میں متعدد دھماکوں کی اطلاع ملی ہے۔قبل ازیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس نے غزہ جنگ بندی کیلیے امن معاہدے کے پہلے مرحلے کی منظوری دے دی ہے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر جاری اپنے پیغام ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ معاہدے کے تحت تمام یرغمالیوں کی جلد رہائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ اسرائیلی افواج طے شدہ حد تک غزہ سے انخلا کریں گی۔امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل اپنے فوجی متفقہ حد تک واپس بلائے گا، یہ دیرپا اور پائیدار امن کی طرف پہلا قدم ہے، تمام فریقوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا، آج کا دن اسرائیل، عرب و مسلم دنیا، ہمسایہ ممالک اور امریکا کیلیے عظیم دن ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل مصری صدر جنرل سیسی نے صدر ٹرمپ کو مصر آنے کی دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ صدر ٹرمپ حماس اسرائیل معاہدہ پر دستخط کے موقع پر خود موجود رہیں۔دوسری جانب فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ مصر میں جاری غزہ جنگ بندی مذاکرات میں یرغمالیوں اور قیدیوں کی فہرست کا تبادلہ کیا جا چکا ہے۔