(9 اکتوبر 2025): فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ میں جنگ ختم کرنے کے معاہدہ طے ہونے کی تصدیق کردی۔فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے جاری بیان میں کہا ہے کہ غزہ پر جنگ کے خاتمے، قابض افواج کے انخلا، امداد کے داخلے اور قیدیوں کے تبادلے پر معاہدہ طے پا گیا ہے۔حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت زندہ یرغمالیوں کے بدلے دو ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گی، یرغمالیوں کا تبادلہ معاہدہ نافذ ہونے کے بہتر گھنٹوں میں عمل میں آئے گا۔حماس نے قطر، مصر، ترکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ثالثی کی کوششوں کا شکریہ ادا کیا اور مطالبہ کیا کہ فریق قابض حکومت کو معاہدے کی تمام شرائط پر مکمل عمل درآمد کا پابند بنائیں۔حماس نے بیان میں مزید کہا غزہ کے عوام نے بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا ہے، جب تک آزادی، خودمختاری اور حقِ خود ارادیت حاصل نہیں ہو جاتا، ہم اپنے عوام کے قومی حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔غزہ جنگ بندی : اسرائیل اور حماس نے امن معاہدے پر دستخط کردیے، ٹرمپ کا اعلانواضح رہے کہ اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا، جس کا مقصد اس تباہ کن تنازع کو ختم کرنا ہے جس میں دسیوں ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق حماس تمام یرغمالیوں کو رہا کرے گی جبکہ اسرائیل اپنی افواج کو ایک طے شدہ لائن تک پیچھے ہٹا لے گا۔ حماس 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کے بدلے 20 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی۔ٹرمپ نے ثالثی کرنے والے ممالک قطر، مصر اور ترکیہ کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ اس ہفتے مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کر سکتے ہیں کیونکہ معاہدہ ’انتہائی قریب‘ ہے، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے یرغمالیوں کی رہائی پیر کے روز متوقع ہے۔