پیوٹن کا کہنا ہے کہ روس ٹرمپ کے غزہ اقدام کی حمایت کرتا ہے۔روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ میں جنگ کے خاتمے کے منصوبے کی حمایت کرتا ہے۔پیوٹن نے کہا کہ روس سے امن عمل میں حصہ لینے کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ اس کے عرب ممالک اور خاص طور پر فلسطینیوں کے ساتھ اعتماد کے تعلقات ہیں۔خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس نے کریملن کے معاون یوری اوشاکوف کے حوالے سے بتایا کہ روس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نوبل امن انعام کیلیے امیدواری کی حمایت کرے گا۔روس بارہا کہہ چکا ہے کہ وہ یوکرین میں جنگ ختم کرنے کی امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں کا شکر گزار ہے۔یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے جمعرات کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ جنگ بندی کروانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو کیف انہیں انعام کیلیے نامزد کرے گا جس کی وہ کھلے عام خواہش رکھتے ہیں۔ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں جنگ بندی باضابطہ طور پر دوپہر سے شروع ہوگئی ہے۔ اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ اس نے حماس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت فوجیوں کو متفقہ تعیناتی لائنوں پر واپس بلا لیا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12:00 بجے سے آئی ڈی ایف کے دستوں نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے معاہدے کے مطابق نئی تعیناتی لائنوں پر پوزیشن سنبھال لی ہے۔