البانیہ کی عدالت میں دورانِ سماعت فائرنگ سے جج ہلاک ہوگیا، جبکہ دو افراد زخمی ہو گئے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اپیل کورٹ میں جج ایسٹریٹ کالاجا کو کمرہ عدالت میں زیرِ سماعت مقدمے کے دوران ایک شخص (مدعا علیہ) نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔رپورٹس کے مطابق 30 سالہ مشتبہ شخص موقع سے فرار ہو گیا جسے بعد میں گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔البانیہ کے وزیرِ اعظم ایڈی رام کی جانب سے عدالت میں ہونے والے واقعے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ میں ایک معمر شخص نے دورانِ سماعت بھارتی چیف جسٹس بی آر گوائی کو جوتا دے مارا، سیکیورٹی نے جوتا مارنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی چیف جسٹس بی آر گوائی نے دن کا پہلا مقدمہ سننا شروع ہی کیا تھا کہ اچانک ایک بزرگ شخص نے نعرے بازی شروع کر دی اور اِس کے بعد اِن پر جوتے سے حملہ کردیا۔چیف جسٹس گوائی نے واقعے کے دوران تحمل کا مظاہرہ کیا اور کہا کہ ’مجھ پر ایسے حملوں کا کوئی اثر نہیں ہوگا،‘ اس کے بعد اُنہوں نے معمول کے مطابق عدالتی کارروائی کوجاری رکھا۔جوتا پھینکنے والے شخص کے پاس سے وکلا اور اِن کے معاونین کو جاری کیے جانے والا کارڈ برآمد ہوا ہے، فی الحال اس شخص کے ارادے سے متعلق واضح معلومات سامنے نہیں آ سکیں۔رپورٹس کے مطابق واقعہ ایسے وقت میں رونما ہوا جب چیف جسٹس بی آر گوائی حال ہی میں اپنے ایک تبصرے کے سبب سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آ گئے تھے۔اسرائیلی وزیر کا فلوٹیلا کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی پر فخر کا اظہاربھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے اُنہوں نے ایک ہندو دیوتا کے کٹے سر والے 7 فٹ لمبے مجسمے کی ازسرِ نو تعمیر سے متعلق ایک درخواست مسترد کردی تھی اور کہا تھا کہ جا کر دیوتا سے خود کہو کہ وہ خود یہ مسئلہ حل کرے۔بھارتی چیف جسٹس کا یہ بیان سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر اِن پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔