اتر پردیش کے رائے بریلی ضلع میں دلت نوجوان ہری اوم والمیکی کی موب لنچنگ کے بعد ملک بھر سے ردعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے اس واقعہ کو ’انسانیت، انصاف اور آئین کا قتل‘ قرار دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف راہل گاندھی نے پیر کو کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کے ساتھ ایک مشترکہ بیان جاری کر واقعہ کی سخت مذمت کی۔ بیان میں کہا گیا، ’’جو رائے بریلی میں ہوا، وہ ہمارے آئین کے خلاف سنگین جرم ہے۔ یہ دلت برادری پر گھناؤنا حملہ ہے اور ہمارے سماج پر ایک بدنما داغ۔‘‘راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’رائے بریلی میں دلت نوجوان ہری اوم والمیکی کی ہلاکت صرف ایک شخص کا قتل نہیں بلکہ انسانیت، انصاف اور آئین کی روح کا قتل ہے۔ آج ملک میں وہ تمام طبقات نشانہ بن رہے ہیں جن کی آواز کمزور ہے، جن کا حصہ چھینا جا رہا ہے اور جن کی زندگی سستی سمجھی جا رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور انصاف کی لڑائی جاری رکھیں گے۔اس معاملے پر گزشتہ روز کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس بھی منعقد کی گئی، جس میں کانگریس کے درج فہرست ذات شعبہ کے صدر راجندر پال گوتم اور رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے حکومت اتر پردیش کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ دونوں لیڈران نے الزام لگایا، ’’ریاست میں قانون و انصاف کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ مجرموں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہے اور دلتوں، خواتین و اقلیتوں پر مظالم میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔‘‘پریس کانفرنس میں واقعہ کی ویڈیو بھی دکھائی گئی، جس میں نوجوان کو کیمرے کے سامنے بری طرح زدوکوب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ راجندر پال گوتم نے کہا، ’’مرنے سے قبل جب ہری اوم نے راہل گاندھی کا نام لیا تو حملہ آوروں نے اس کا مذاق اڑایا، جو دراصل آئینی اقدار کا مذاق ہے۔‘‘کانگریس نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے استعفیٰ اور متاثرہ خاندان کے لیے ایک کروڑ روپے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ وہ ایک ’فیکٹ فائنڈنگ ٹیم‘ تشکیل دے گی جو واقعہ کی تفصیلی رپورٹ تیار کرے گی۔عمران مسعود نے کہا، یوگی حکومت نظم و نسق اور قانون دونوں محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے۔ سپریم کورٹ کی ہدایات کے باوجود بلڈوزر انصاف جاری ہے اور بی جے پی کی نظریاتی حکمرانی قانون کی جگہ لے چکی ہے۔‘‘کانگریس نے اس واقعہ کو ملک کے لیے ایک سنگین انتباہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئین اور قانون کی عملداری بحال نہیں ہوئی تو اس طرح کے جرائم معاشرتی توازن کو مزید بگاڑ دیں گے۔ پارٹی نے یہ بھی واضح کیا کہ ہری اوم والمیکی کے ساتھ جو ہوا، وہ محض فرد کا نہیں بلکہ پورے سماج کے ضمیر کا امتحان ہے۔