بہار اسمبلی انتخاب: ’پارٹی تکبر میں مبتلا ہو گئی ہے‘، بی جے پی رکن اسمبلی مشری لال یادو نے دیا استعفیٰ

Wait 5 sec.

بہار اسمبلی انتخاب سے قبل این ڈی اے میں زبردست اتھل پتھل مچی ہوئی ہے۔ گزشتہ روز جے ڈی یو اور ایل جے پی کے کئی لیڈران آر جے ڈی میں شامل ہو گئے تھے، اور آج بی جے پی رکن اسمبلی مشری لال یادو نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ علی نگر سے رکن اسمبلی مشری لال نے استعفیٰ دیتے ہوئے بی جے پی پر کئی سنگین الزامات بھی عائد کیے ہیں۔ خاص طور سے انھوں نے بی جے پی کو دلت اور پسماندہ مخالف قرار دیا ہے۔بہار اسمبلی انتخاب سے عین قبل جنتا دل یو کو ملی بری خبر، سابق رکن پارلیمنٹ سمیت کئی لیڈران آر جے ڈی میں شاملغور کرنے والی بات یہ ہے کہ علی نگر اسمبلی سیٹ سے اس مرتبہ بی جے پی میتھلی ٹھاکر کو امیدوار بنا سکتی ہے۔ یعنی مشری لال کو کنارہ کرنے کی قیاس آرائیاں سیاسی گلیارے میں زور و شور سے چل رہی ہے۔ اس سے پہلے کے مشری لال کو کنارہ کیا جاتا، انھوں نے خود ہی استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ فی الحال انھوں نے کسی دوسری پارٹی میں جانے کا اعلان تو نہیں کیا ہے، لیکن یہ ضرور کہا ہے کہ جہاں انھیں عزت ملے گی، وہاں جائیں گے۔مشری لال یادو نے استعفیٰ دینے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج بی جے پی میں دلت اور پسماندہ طبقہ کی بے عزتی ہو رہی ہے۔ میرے وقار کو بھی ٹھیس پہنچایا جا رہا ہے، جو میں برداشت نہیں کر سکتا۔ میرے جیسے رکن اسمبلی کے لیے بی جے پی میں وقار بچانا مشکل ہو رہا ہے۔ اس لیے میں آج بی جے پی سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔‘‘ انھوں نے اسمبلی رکنیت کے ساتھ ساتھ پارٹی کی بنیادی رکنیت سے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے بہار کی عوام سے اپیل کی کہ وہ موجودہ حالات کو سمجھیں اور بی جے پی سے دوری بنائیں۔ مشری لال یادو نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی تکبر میں مبتلا ہے اور پسماندہ طبقہ کی دشمن ہے۔VIDEO | BJP MLA from Bihar, Mishri Lal Yadav resigns from party ahead of assembly polls; says BJP 'anti-Dalit', can't stand with them.#BiharElections2025 #BiharElectionsWithPTI(Full video available on PTI Videos - https://t.co/n147TvrpG7) pic.twitter.com/02f4XWkigd— Press Trust of India (@PTI_News) October 11, 2025قابل ذکر ہے کہ بہار کی مقبول گلوکارہ میتھلی ٹھاکر نے حال ہی میں بی جے پی لیڈران سے ملاقات کر بہار کی سیاست میں قدم رکھنے کا اشارہ دیا ہے۔ میڈیا اہلکاروں کے ذریعہ پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر موقع ملتا ہے تو یہ ان کے لیے بڑی بات ہوگی۔ میتھلی نے یہ بھی بتایا تھا کہ وہ ہر عمر اور طبقات کے لوگوں کے ساتھ خود کو کنیکٹ کر سکتی ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے اپنی آبائی اسمبلی سیٹ سے انتخاب لڑنے کی خواہش بھی ظاہر کی ہے، جو کہ علی نگر ہے۔ اس اسمبلی سیٹ سے مشری لال یادو نے 2020 میں ’وی آئی پی‘ (جو کہ اُس وقت این ڈی اے میں شامل تھی) کی ٹکٹ سے انتخاب جیتا تھا، اور بعد وی آئی پی چھوڑ کر میں بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا۔