ایران کے مغربی علاقے میں دہشت گردوں کے حملے میں پاسداران انقلاب کے 2 گارڈز جام شہادت نوش کرگئے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے مغربی علاقے میں ہونے والے ایک حملے میں پاسداران انقلاب کے 2 گارڈز شہید ہوگئے ہیں۔رپورٹس کے مطابق پاسدران انقلاب کے گارڈز پر حملہ سروآباد کے علاقے میں کیا گیا ہے، حملے میں 3 مزید گارڈز کے زخمی ہونے کی اطلاعت بھی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی ممالک نے پابندیاں لگا کر مذاکرات کا جو ازخود ختم کر دیا، آئی اے ای اے کیساتھ تعاون اب مزیدمعنی نہیں رکھتا۔3مغربی ممالک کی جانب سے عالمی پابندیاں بحال کیے جانے کے بعدایران نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ قاہرہ معاہدہ اب ہمارے تعاون کیلیے غیرمؤثر ہو چکا ہے۔گزشتہ ماہ معاہدے میں جوہری تنصیبات کی نگرانی اور معائنوں کا فریم ورک طے ہوا تھا۔ ایران نے جون میں اسرائیلی اور امریکی حملوں کے بعد تعاون معطل کر دیا تھا۔ایران کے ایٹمی پروگرام پر لگے الزامات بے بنیاد ہیں: صدر مسعود پزشکیانبرطانیہ، فرانس، جرمنی نے ایران پر الزام لگا کر اقوام متحدہ کی پابندیاں بحال کر دیں۔ ایران نے یورپی الزامات مسترد کرتے ہوئے اسے سیاسی حربہ قرار دیا تھا۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک نے اسنیپ بیک پابندیاں لگا کر اپنی ساکھ خود ختم کر دی، یورپ کا مستقبل کے مذاکرات میں کردار پہلے سے کہیں کم ہو گا۔