سعودی عرب میں وزارتِ بلدیات کی جانب سے عازمین حج کی سلامتی و تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عارضی رہائش کے نئے ضوابط جاری کئے گئے ہیں۔سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے ضوابط مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں عازمین حج وعمرہ زائرین کے لیے فراہم کی جانے والی عارضی رہائش پر لاگو ہوں گے۔رپورٹس کے مطابق نئے ضوابط کی سب سے اہم شق وزارت کے مقررہ کردہ نکات کے مطابق عمارت کا لائسنس (این اوسی) حاصل کیا گیا ہو۔عارضی رہائش میں وزارت کی جانب سے مرکزی کچن بنانے پر پابندی عائد کی گئی ہے، رہائش میں مقیم عازمین یا عمرہ زائرین کے لیے معروف و لائسنس یافتہ کیٹرنگ سروس کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔علاوہ ازیں اشیائے خورونوش کے لیے وینڈنگ مشینوں کی سہولت رہائش پر فراہم کی جاسکتی ہے تاہم وہ بھی این او سی سے مشروط ہوں گی۔اس کے علاوہ دیگر شرائط میں کہا گیا کہ عارضی رہائشی مرکز میں لانڈری کی سہولت فراہم کی جائے جبکہ عمارت کی بیسمنٹ یا پارکنگ ایئریا تجارتی یا تفریحی مقام کے طورپر استعمال نہ کیا جائے یہ جگہ صرف سروسز یا پارکنگ کے لیے ہی مخصوص ہو۔عازمین کے لئے لی گئی عمارت میں فائرفائٹنگ کا مناسب بندوبست ہونا ضروری ہے جس کے لیے شہری دفاع کی جانب سے مقرر کردہ نکات پرعمل کرنا ضروری ہے۔شہری دفاع کی گاڑیوں کو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں متاثرہ عمارت تک پہنچنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔عمارت میں بجلی کے تاروں کی نیٹ ورکنگ مناسب انداز میں کی گئی ہو جبکہ قابل اشتعال مواد کو سٹور کرنے کے لیے مقررہ ضوابط پرعمل کرنا ضروری ہے۔سعودی حکومت کی خطبہ جمعہ سے متعلق اہم ہدایترہائش عمارتوں میں ایمرجنسی ایگزٹ لازمی قرار دیا گیا ہے کم ازکم دو ہنگامی راستے عمارت میں بنائیں جائیں۔ عمارت کے اندرونی و بیرونی ڈیکور سعودی تعمیراتی کوڈ کے مطابق ہونا ضروری ہیں جن میں تازہ ہوا کی آمد و رفت، سیفٹی الارمز، روشنی کا مناسب بندوبست اور مستقل بنیادوں پر اصلاح و مرمت کا کام شامل ہے۔