پیرس : فرانس میں عوام کو مزاحیہ انداز میں خوفزدہ کرنے والے ایک ٹک ٹاکر کو اس کے کیے کی سزا مل گئی، لوگوں کو انجکشن لگانے کا مذاق مہنگا پڑگیا۔مذکورہ ٹک ٹاکر سوشل میڈیا پر "دی میڈ پریکر” کے نام سے جانا جاتا ہے، جس کو عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے جرم میں گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا۔فرانس کا رہائشی 27سالہ ایلان ایم جو آن لائن نام امین موجیتو سے ویڈیوز بناتا ہے، نے ٹک ٹاک پر ایسی ویڈیوز اپ لوڈ کیں جن میں وہ سڑک پر چلتے اجنبیوں کے قریب جا کر سرنج سے انجکشن لگانے کا ڈرامہ کرتا تھا جس سے لوگ اچانک خوفزدہ ہوجاتے تھے۔یہ ویڈیوز اُس وقت وائرل ہوئیں جب فرانس میں مشہور میوزک فیسٹیول کے دوران درجنوں لوگوں پر سرنج سے حملوں کی خبریں سامنے آئیں۔ جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرکے اسے حراست میں لے لیا۔ALERTE INFO : Amine Mojito, dit « le piqueur fou » qui s’en prenait aux passants avec une seringue vide, condamné à six mois de prison ferme. pic.twitter.com/vVVl0JpNDG— Wolf (@PsyGuy007) October 3, 2025ایک متاثرہ شخص نے شکایت درج کرائی جسے جعلی انجکشن کے خوف سے پہنچنے والے شدید ذہنی صدمے کے باعث اپنی ملازمت سے 7 دن کی رخصت لینا پڑی۔ عدالت میں استغاثہ نے مؤقف اختیار کیا کہ الیان ایم نے اپنے "مذاق” سے لوگوں کو خوفزدہ کیا ہے۔اس موقع پر عدالت کے روبرو بیان میں ملزم نے اعتراف کیا کہ میں نے یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر مقبول ہونے کے لیے بنائیں۔ اسپین اور پرتگال میں بننے والی ایسی ویڈیوز کو دیکھ کر میں نے ان کی نقل کی۔ مجھے احساس نہیں تھا کہ یہ کسی کو نقصان بھی پہنچا سکتی ہیں، میری غلطی یہ تھی کہ میں نے دوسروں کے بارے میں نہیں سوچا۔عدالت نے دلائل اور ثبوتوں کی روشنی میں الیان ایم کو چھ ماہ قید کی سزا کا فیصلہ سنایا۔ اس کے علاوہ اسے 1ہزار500 یورو (تقریباً 1ہزار 300 پاؤنڈ) جرمانہ اور3 سال کے لیے اسلحہ رکھنے پر پابندی کی سزا بھی دی۔