اردن میں اخوان المسلمون کے 9 ارکان کو مبینہ سازش کے الزام میں سزائیں سنادی گئیں۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اردن کی فوجی عدالت نے ملزمان کو 3 سے 15سال تک قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔کیس کے مطابق ملزمان نے ریاست اردن کو غیرمستحکم کرنےکی سازش کی تھی اور اردنی حکام کے مطابق ملزمان حساس مقامات پر حملوں کی تیاری کر رہے تھے۔اردن کی حکومت بھی مصر کی طرح اخوان المسلموں کو غیرقانونی تنظیم قرار دے چکی ہے۔عدالت نے کہا کہ ملزمان گزشتہ اپریل میں گرفتار کیے گئے اخوان کے ایک درجن سے زائد ارکان میں شامل تھے، جن پر لبنان میں راکٹ اور ڈرون کے ذریعے اردن کے اندر حملے کرنے کے لیے تربیت اور مالی اعانت حاصل کرنے کا الزام تھا۔حکام کا کہنا تھا کہ اخوان المسلمون کے ارکان نے اردن میں سیکیورٹی اہداف اور حساس مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی، لیکن اہداف کی شناخت نہیں کی۔اردن نے اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دے کر اثاثے ضبط کر لیےاردن نے ملک کی بڑی سیاسی مذہبی جماعت اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دے کر اثاثے ضبط کر لیے۔وزیر داخلہ مزین فرایا کا کہنا ہے کہ اردن نے اخوان المسلمون پر سخت پابندی عائد کر دی ہے جو ملک کی سب سے زیادہ آواز اٹھانے والی اپوزیشن جماعت ہے۔