روس نے یوکرین سے امن معاہدے کی امید ختم کر دی

Wait 5 sec.

روس نے یوکرین سے امن معاہدے سے متعلق امید ختم ہونے کا اعلان کر دیا۔روسی نائب وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ پیوٹن ملاقات سے پیدا امن کیلئے رفتار ختم ہو چکی ہے ملاقات کے بعد امن کی کوششیں ناکامی سے دوچار ہوئیں۔نائب وزیرخارجہ نے یورپی ممالک کو امن مذاکرات میں رکاوٹ کا ذمہ دار قراردیتے ہوئے کہا کہ یورپ آخری یوکرینی تک جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے، یورپ امن نہیں بلکہ جنگ کو طول دینا چاہتا ہے اور امریکا روس تعلقات بھی یوکرین جنگ کی وجہ سے متاثر ہوئے۔روس کی جانب سے یوکرین میں پیشقدمی تیزکردی گئی، ایسے میں زیلنسکی نے امریکی ہتھیاروں کی میگا ڈیل کا اعلان کردیا ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے دعویٰ کیا ہے کہ خارکیف کے شہر کوپیانسک میں دوتہائی عمارتوں پر کنٹرول حاصل کرلیا گیا ہے، یوکرینی فوج شمال اور مغرب سے گھیرے میں ہے نصف حصے کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔روس نے یوکرین کے بڑے علاقے پر قبضہ کرلیاروسی فوج نے یوکرین کے نئے علاقے پر قبضے کے حوالے سے مزید دعویٰ کیا کہ کوپیانسک پر قبضے سے ڈونباس کے اہم علاقوں تک راستہ کھل جائےگا۔خبرایجنسی نے بتایا کہ روس نے رواں سال یوکرین کے 4 ہزار 700 مربع کلومیٹر پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے، یوکرینی ڈرونز کے روسی ریفائنریز پر حملوں کے بعد ماسکو کو ایندھن کی قلت کا سامنا ہے۔یوکرین نے ماسکو کے قریب یاروسلاول کی سب سے بڑی آئل ریفائنری کونشانہ بنایا تھا، یوکرینی صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ امریکا سے جدید ڈرونز اور طویل فاصلے والے میزائلوں کی ڈیل پرکام جاری ہے۔