حماس کا وجود برقرار رہا تو حکومت کو گرا دیں گے، بن گویر کی نیتن یاہو کو دھمکی

Wait 5 sec.

اسرائیل کے انتہاپسند وزیر اتمار بن گویر نے کہا ہے کہ اگر حماس کو مکمل طور پر ختم نہ کیا گیا تو وہ نیتن یاہو کی حکومت ختم کرنے کے لیے ووٹ دیں گے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے دائیں بازو کے انتہاپسند وزیر اتمار بن گویر نے ایک بیان میں غزہ امن معاہدے کی بھی مخالفت کردی۔انہوں نے کہا کہ وہ ایسے کسی امن معاہدے کی حمایت نہیں کریں گے جس کے نتیجے میں ان فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا جن پر اسرائیل نے سنگین نوعیت کے الزامات عائد کیے ہیں۔بن گویر نے اسرائیلی حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر حماس کا وجود برقرار رہا تو ان کی پارٹی حکومت گرا دے گی۔گزشتہ روز اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹریچ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ غزہ سے یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو تباہ کر دینا چاہیے۔اسرائیلی وزیر خزانہ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا تھطا کہ یرغمالیوں کی وطن واپسی کے فوراً بعد غزہ سے اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے بعد حماس کو مکمل طور پر تباہ کردینا چاہیے۔امریکا کا غز ہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کیلئے بڑا فیصلہاسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو حماس کے خلاف اپنی جنگ اس وقت تک جاری رکھنی چاہیے جب تک یہ تنظیم مکمل طور پر ختم نہیں ہوجاتی تاکہ یہ اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہ رہے۔اسموٹریچ نے کہا کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے کے حق میں ووٹ نہیں دیں گے، لیکن نیتن یاہو کی اتحادی حکومت کو گرانے کی دھمکی دینے سے باز رہے۔