امریکا کا غز ہ جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کیلئے بڑا فیصلہ

Wait 5 sec.

امریکا نے غز ہ جنگ بندی معاہدیکی نگرانی کیلئے 200 اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک سینئر امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ امریکا کی نگرانی میں 200 اہلکاروں پر مشتمل ایک بین الاقوامی فورس جنگ بندی کی نگرانی کرے گی۔رپورٹس کے مطابق مشترکہ فورس کی تعیناتی کا مقام تاحال واضح نہیں ہوسکا تاہم امریکی عہدے دار نے واضح کیا کہ کوئی بھی امریکی فوجی غزہ نہیں بھیجا جائے گا۔عہدیدار کے مطابق فورس میں مصر، قطر، ترکی اور ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات کے فوجی شامل ہوں گے، جن کا بنیادی کام جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنانا، کسی ممکنہ خلاف ورزی یا دراندازی کی نگرانی کرنا ہوگا۔عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ امریکی سینٹرل کمانڈ اسرائیل میں ایک سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر قائم کرے گی جو اس بین الاقوامی فورس کے رابطے اور انضمام کا مرکز ہوگا۔ یہ سینٹر انسانی امداد کی ترسیل کے ساتھ ساتھ سکیورٹی معاونت میں کردار ادا کرے گا۔یہ فورس امریکی سینٹرل کمانڈکے سربراہ ایڈمرل بریڈ کوپر کی قیادت میں تشکیل دی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی حکومت کی جانب سے بھی غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دے دی گئی ہے۔غزہ امن منصوبے کی منظوری کے لیے اسرائیلی حکومت کی کابینہ کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف اور صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر نے بھی شرکت کی۔اسرائیلی فوج کے غزہ سٹی اور خان یونس پر فضائی حملےرپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ بیان کے مطابق حکومت نے غزہ میں قید تمام مغویوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ منصوبے کی منظوری کے ساتھ ہی جنگ بندی اب مؤثر ہو گئی ہے۔