سعودی عرب: سگریٹ کی فروخت اور پینے والوں کے لیے بڑی خبر

Wait 5 sec.

سعودی عرب میں وزارت بلدیات و ہاؤسنگ کی جانب سے تمباکو مصنوعات فروخت کرنے والی دکانوں کے لئے نئے ضوابط و شرائط کا اعلان کردیا گیا ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئے ضوابط و شرائط کا مقصد عوامی صحت کو فروغ دینا، متعلقہ قوانین کی پابندی کو یقینی بنانا اور ملک کے مختلف شہروں میں منظم اور محفوظ تجارتی ماحول فراہم کرنا ہے۔رپورٹس کے مطابق وزارت نے وضاحت کی کہ یہ شرائط تمام دکانوں پر لاگو ہوں گی جو تمباکو اور اس کی مصنوعات فروخت کرتی ہیں، بشمول سگریٹ، شیشہ فلیور اور الیکٹرانک سگریٹ۔وزارت کا کہنا تھا کہ لائسنس حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ دکاندار کے پاس فعال تجارتی رجسٹریشن ہو، سول ڈیفنس کی منظوری حاصل کرے اور بلدیاتی لائسنس کے نظام اور اس کے ضوابط کی مکمل پابندی پاسداری کرے۔وزارت کے مطابق ان شرائط میں مقامی تقاضے بھی شامل ہیں، جن میں نمایاں یہ ہے کہ دکان کسی تجارتی عمارت کے اندر شہری حدود میں واقع ہو اور مساجد یا اسکولوں سے کم از کم 500 میٹر کا فاصلہ لازمی ہو۔دکان کا کم از کم رقبہ 36 مربع میٹر مقرر کیا گیا ہے جبکہ ہر بلدیہ کے مطابق سڑک کی چوڑائی اور مقام کی درجہ بندی کے لحاظ سے مخصوص شرائط لاگو ہوں گی۔وزارت کے مطابق سعودی عرب میں دکانوں کو ضوابط میں بیان کردہ فنی معیارات پر عمل کرنا لازم ہے، جن میں مصنوعات کو ملانے، دوبارہ پیک کرنے یا غیر منظور شدہ پیکنگ میں فروخت کرنے کی ممانعت شامل ہے۔دکانداروں پر لازم ہے کہ وہ مصنوعات کے سپلائر کا ثبوت فراہم کریں، 18 سال سے کم عمر افراد کو تمباکو کی فروخت ممنوع ہے، عام فٹ پاتھ کا استعمال منع ہے، اندرونی و بیرونی نگرانی کے کیمرے نصب کیے جائیں، صفائی برقرار رکھی جائے، فضلہ محفوظ طریقے سے تلف کیا جائے اور الیکٹرانک ادائیگی کے ذرائع فراہم کیے جائیں۔ریاض ایئر لندن کے لیے پہلی اڑان کب بھرے گی ؟ تاریخ سامنے آگئیلائسنس و نگرانی سے متعلق معلومات کے لیے کیو آر کوڈ بھی ظاہر کیا جائے تاکہ شفافیت اور جانچ میں آسانی ہو اور دکانوں کے اندر تمباکو نوشی کے نقصانات سے آگاہ کرنے والے انتباہی بورڈز آویزاں کیے جائیں۔اس کے علاوہ، تمباکو مصنوعات کی تشہیر، انعام یا مفت نمونوں کی تقسیم پر پابندی ہوگی اور ایک ایک (کھلی) سگریٹ یا غیر معیاری مصنوعات کی فروخت ممنوع ہوگی۔