عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ کے حوالے سے حکومت اور اے اے پی کے درمیان جاری الزام تراشیاں اب شاید ختم ہو جائیں کیونکہ کیجریوال کو آخر کار سرکاری بنگلہ الاٹ کر دیا گیا ہے۔ دہلی کے سول لائنس میں مرکزی حکومت کی جانب سے انہیں ٹائپ 8 سرکاری بنگلہ الاٹ کیا گیا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے تصدیق کی تھی کہ اروند کیجریوال کو 10 دن کے اندر بنگلہ الاٹ کر دیا جائے گا۔اے اے پی کے سربراہ کی نئی رہائش گاہ کا پتہ اب ’95 لودھی اسٹیٹ‘ ہو گیا ہے۔ دراصل اے اے پی ایک قومی پارٹی ہے اور اس کے سربراہ کے طور پر اروند کیجریوال سرکاری بنگلے کے حقدار ہیں۔ حالانکہ انہیں یہ بنگلہ تقریباً ایک سال کی جدوجہد کے بعد ملا ہے۔ مرکزی وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور کی طرف سے بنگلہ الاٹ کرنے میں تاخیر کے بعد اروند کیجریوال نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ 25 ستمبر کو حکومت نے عدالت کو مطلع کیا کہاے اے پی کنوینر کو اگلے 10 دنوں کے اندر بنگلہ الاٹ کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد پیر کو مرکزی حکومت نے 95 لودھی اسٹیٹ بنگلہ اروند کیجریوال کے نام کر دیا۔ یہ ایک ٹائپ 8 بنگلہ ہے جو سرکاری رہائش میں دوسرا سب سے بڑا بنگلہ کہا جاتا ہے۔اب تک اے اے پی کے رکن پارلیمنٹ اشوک متل کے سرکاری بنگلے میں رہ رہے اروند کیجریوال نے ستمبر 2024 میں دہلی کے وزیر اعلی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اکتوبر میں 6، فلیگ اسٹاف روڈ والا بنگلہ (اپنی وزیراعلیٰ رہائش گاہ) خالی کر دیا تھا۔ اپنی وزارت اعلیٰ کی مدت کے دوران کیجریوال اسی بنگلے میں رہتے تھے۔ اس کے بعد سے اروند کیجریوال اے اے پی کے راجیہ سبھا ایم پی اشوک متل کو الاٹ کیے گئے سرکاری بنگلے میں منتقل ہو گئے تھے۔واضح رہے کہ 2014 کے ڈائریکٹوریٹ آف اسٹیٹس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے صدور اور کنوینرز کو سرکاری رہائش کا حق ہے۔ حالانکہ اس میں بنگلے کا ٹائپ نہیں بتایا گیا ہے۔ وہیں اروند کیجریوال کے وکیل نے ہائی کورٹ میں اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں قومی پارٹیوں کے صدور کو ہمیشہ ٹائپ 8 بنگلہ ملتا ہے۔