غزہ جنگ بندی کے بعد فلسطینیوں کے اہم مطالبات

Wait 5 sec.

فلسطینی حکام نے جنگ بندی کے بعد فوری جنگی جرائم کی تحقیقات اور محاصرے کےخاتمے کا مطالبہ کر دیا۔الجزیرہ کے مطابق غزہ گورنمنٹ میڈیا آفس نے جنگ بندی کے بعد اقدامات کی فہرست جاری کر دی جس میں حکام نے مطالبہ کیا ہے کہ قتل، بمباری، بھوک، محاصرہ اور جبری بےدخلی کا مکمل خاتمہ کیا جائے۔مطالباتغزہ پر مکمل محاصرہ ختم کر کے تمام گزرگاہیں فوری طور پر کھولی جائیں۔فلسطینیوں کی نسل کشی روکی جائے اور امداد بلا روک ٹوک آنے دی جائے۔عالمی برادری، اقوام متحدہ اور عالمی عدالت انصاف اسرائیل کو جوابدہ ٹھہرائے۔عالمی برادری اسرائیلی رہنماؤں کو سیاسی یا قانونی استثنیٰ نہ دے۔آزاد بین الاقوامی کمیٹی تشکیل دی جائے جو جنگی جرائم اور نسل کشی کی تحقیقات کرے۔عرب و عالمی فنڈنگ سے شفاف نظام کے تحت غزہ کی تعمیرنو کا منصوبہ بنایا جائے۔اسرائیل کی جانب سے چوری کیےگئے شہدا کے جسدخاکی واپس کیے جائیں۔اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان غزہ جنگ بندی معاہدہ باضابطہ طور پر نافذ العمل ہوگیا۔ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی میں جنگ بندی باضابطہ طور پر دوپہر سے شروع ہوگئی ہے۔ اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ اس نے حماس کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت فوجیوں کو متفقہ تعیناتی لائنوں پر واپس بلا لیا ہے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12:00 بجے سے آئی ڈی ایف کے دستوں نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کے معاہدے کے مطابق نئی تعیناتی لائنوں پر پوزیشن سنبھال لی ہے۔