مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ میں کف سیرپ کولڈرف کے باعث بچوں کی ہلاکت کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ کڈنی کے انفیکشن اور اس کے فیل ہونے کی وجہ سے 2 اور معصوم بچوں کی موت ہو گئی، جس سے ریاست میں مرنے والے بچوں کی تعداد بڑھ کر 22 ہو گئی ہے۔ یہ اطلاع ایڈیشنل کلکٹر دھیرندر سنگھ نے جمعرات کو دی۔مرنے والے بچوں میں 5 سالہ وشال اور 4 سالہ مینک سوریہ ونشی شامل ہیں، جن کا علاج ناگپور، مہاراشٹر کے اسپتال میں چل رہا تھا۔ دونوں بچے چھندواڑہ کے پراسیا قصبے کے رہائشی تھے۔ ضلع انتظامیہ نے بتایا کہ مرنے والے بچوں کی مجموعی تعداد اب 22 تک پہنچ گئی ہے۔مدھیہ پردیش پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی ہے اور تمل ناڈو میں کولڈرف سیرپ تیار کرنے والی کمپنی سریسن فارما کے مالک رنگناتھن گووندن کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔ ایس آئی ٹی نے رنگناتھن کو چنئی سے گرفتار کیا اور دواسازی کی فیکٹری کو بھی سیل کر دیا ہے۔ گرفتار ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ کے لیے چنئی کی عدالت میں پیش کیا گیا، اور اسے جمعہ تک پراسیا لایا جائے گا۔مدھیہ پردیش حکومت نے بچوں کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات کے دوران دو ادویات کے انسپکٹرز اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر کو معطل کر دیا ہے، جبکہ ریاست کے ادویات کنٹرولر کا تبادلہ بھی کر دیا گیا ہے۔چھندواڑہ کے ڈاکٹر پروین سونی کو مبینہ لاپروائی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پراسیا قصبے کی عدالت نے ان کی ضمانت کی درخواست نامنظور کر دی۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹر سونی کی گرفتاری کے خلاف چھندواڑہ ضلع میں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔کف سیرپ تنازعہ: گجرات کی دو فارما کمپنیاں شک کے دائرے میں، تحقیقات کا آغازمقامی والدین نے اپنے بچوں کی تصاویر دکھاتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور علاج کے دوران بچوں کی موت پر شدید رنج و ملال کا سامنا کیا۔ حکومت نے متاثرہ بچوں کے علاج کا مکمل خرچ اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔پچھلے چند ہفتوں میں کولڈرف کف سیرپ کے استعمال سے بچوں کی ہلاکت نے پورے ملک میں تشویش پیدا کر دی ہے۔ ایس آئی ٹی اور ریاستی انتظامیہ نے اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے کہ ملزم اور کمپنی کے دیگر مالک جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں پیش ہوں۔کف سیرپ سے اموات: تمل ناڈو کی دواساز کمپنی کا مالک گرفتار، مدھیہ پردیش پولیس کی کارروائییہ واقعہ دواؤں کی نگرانی، معیار اور جانچ کے نظام میں سنگین خامیوں کی نشاندہی کرتا ہے اور والدین، حکام اور صحت کے اداروں کے لیے انتباہ بھی ہے۔ مدھیہ پردیش حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کولڈرف سیرپ کے استعمال سے پرہیز کریں اور کسی بھی دوا کے مشکوک ہونے کی صورت میں فوری اطلاع دیں۔