اسرائیل اور حماس میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

Wait 5 sec.

قاہرہ (8 اکتوبر 2025): مصر میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے دوران قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مصری شہر شرم الشیخ میں جاری بالواسطہ مذاکرات میں حماس کے وفد میں طاہر النونو شامل ہیں جنہوں نے بتایا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے حصے کے طور پر رہا کیے جانے والے قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا۔طاہر النونو کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ثالث جنگ بندی کے نفاذ کے مراحل میں کسی بھی رکاوٹ کو دور کرنے کیلیے کوششیں کر رہے ہیں اور تمام فریقین میں امید کا ماحول ہے۔حماس رہنما نے بتایا کہ مذاکرات جنگ کے خاتمے کے طریقہ کار، غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے انخلا اور قیدیوں کے تبادلے پر مرکوز ہیں۔یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ منصوبے کے تحت مذاکرات کا دوسرا دور ختم، حماس نے ضمانت مانگ لیوہ کہتے ہیں کہ رہا کیے جانے والے قیدیوں کی فہرستیں آج متفقہ معیار اور تعداد کے مطابق تبادلہ کی گئیں، تمام فریقین اور ثالثوں کی شرکت سے بالواسطہ مذاکرات آج بھی جاری ہیں۔گزشتہ روز سربراہ حماس وفد خلیل الحیہ نے کہا تھا کہ ہم جنگ روکنے سے متعلق ذمہ دارانہ مذاکرات کیلیے شرم الشیخ آئے ہیں جنگ بندی کیلیے عرب و اسلامی ممالک اور امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔اپنے بیان میں خلیل الحیہ نے کہا تھا کہ ہم حقیقی ضمانتیں چاہتے ہیں کہ اسرائیل دوبارہ جنگ کی طرف نہیں جائے گا ہم جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیل کے وعدوں پر بھروسہ نہیں کرتے ہم ایسے طریقہ کار چاہتے ہیں جو مستقل جنگ بندی کی ضمانت دیں۔انہوں نے بتایا تھا کہ قطری وزیر اعظم بدھ کو مصر میں ہونے والے غزہ مذاکرات میں شامل ہوں گے ہم غزہ جنگ کو ذمہ داری سے روکنے کیلیے مکمل تیاری کی تصدیق کرتے ہیں، اسرائیل اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضمانت ہونی چاہیے۔