لداخ : بھارت میں معروف ماہر تعلیم اور ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کو گرفتار کرلیا گیا اور غدار قرار دے دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق لداخ کے احتجاجی رہنما وانگچک پر عرب اسپرنگ طرز کی بغاوت اور حکومت گرانے کی سازش کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سونم وانگچک کو 26 ستمبر کو جودھپور جیل منتقل کیا گیا، جہاں انہیں نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت بغیر ٹرائل ایک سال تک قید میں رکھا جا سکتا ہے۔لداخ میں احتجاج کے دوران بھارتی سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہوئے، اور پرامن بھوک ہڑتال کے رہنما وانگچک پر تشدد بھڑکانے کا بھی الزام لگایا گیا ہے، جبکہ 80 سے زائد مظاہرین گرفتار ہیں۔وانگچک کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ "ایک ماہ میں ہیروسے غدار بنا دیا گیا، مودی حکومت خرید نہیں سکی تو دبانے لگی، خوف کے ذریعے ہمیں خاموش کیا جا رہا ہے، بھارت میں جمہوریت نہیں رہی۔”سونم وانگچک نے لداخ میں برفانی ذخائر اور شمسی توانائی کے منصوبے متعارف کرائے اور جدید و تجرباتی تعلیم کے حامی ہیں جبکہ وہ بالی ووڈ فلم ’’تھری ایڈیٹس‘‘ کے کردار کے لیے بھی متاثر کن شخصیت رہی ہیں۔لداخ میں کرفیوجیسی صورتحال ہے، مظاہرین گھروں تک محدود ہیں، اور لیہہ کی سڑکوں پر بھارتی فوج تعینات ہے۔