بھارت نے طالبان کی شرط مان کر ان کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے۔اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کے دورے پر گئے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے شرط رکھی تھی پریس کانفرنس میں کوئی خاتون شریک نہیں ہوگی۔بھارتی حکومت نے طالبان کی شرط مان لی اور کسی خاتون صحافی کو پریس کانفرنس میں نہیں آنے دیا۔بی جے پی کے اس اقدام پر اپوزیشن اور صحافیوں نے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا، اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کہا کہ عوامی فورم سے خواتین صحافیوں پر پابندی بتاتی ہے کہ مودی کتنے کمزور ہیں۔پریانکا گاندھی نے کہا کہ مودی بتائیں ہمارے ملک میں خواتین کی توہین کی اجازت کس نے دی۔واضح رہے کہ افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھارت کے دورے پر دارالحکومت نئی دہلی میں موجود ہیں جہاں انہوں نے بھارتی ہم منصب جے شنکر سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران بھارتی وزیر خارجہ نے افغان وزیر خارجہ کو ایمبولینسز کا تحفہ دیا۔ انہوں نے ایمبولینسز کا دورہ بھی کروایا اور 20 میں سے 5 ان کے حوالے کیں۔دوسری جانب بھارت نے افغانستان میں بھارتی تکنیکی مشن کو سفارتخانے کا درجہ دینے کا بھی اعلان کیا۔ افغان وزیرخارجہ امیر خان متقی نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات میں کہا تھا کہ افغانستان، بھارت کو ایک قریبی دوست کے طور پر دیکھتا ہے، بھارت اور افغانستان کو اپنے تعلقات اور تبادلے مزید بڑھانے چاہییں۔امیرخان متقی کا کہنا تھا کہ کسی کوبھی اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔