پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے پہلے مرحلے کے لیے نامزدگیوں کا عمل آج سے شروع ہو گیا ہے۔ اس مرحلے میں ریاست کے 18 اضلاع کی 121 اسمبلی نشستوں پر امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی داخل کر سکتے ہیں۔ نامزدگیوں کی آخری تاریخ 17 اکتوبر مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد جانچ اور واپسی کا مرحلہ مکمل ہوگا۔الیکشن کمیشن کے مطابق، پہلے مرحلے میں جو اضلاع شامل ہیں ان میں گوپال گنج، سیوان، سارن، مظفرپور، ویشالی، دربھنگہ، سمستی پور، سہرسا، کھگڑیا، بیگوسرائے، منگیر، لکھی سرائے، شیخ پورہ، نالندہ، پٹنہ، بھوجپور اور بکسر شامل ہیں۔ یہ تمام علاقے شمالی بہار اور مگدھ خطے سے تعلق رکھتے ہیں۔انتخابات دو مراحل میں ہوں گے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ 6 نومبر کو ہوگی جبکہ دوسرے مرحلے کے لیے پولنگ 11 نومبر کو مقرر ہے۔ انتخابی نتائج 14 نومبر 2025 کو جاری کیے جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ریاست کی کل 243 اسمبلی نشستوں پر مرحلہ وار ووٹنگ ہوگی تاکہ انتظامی اعتبار سے بہتر نگرانی ممکن بنائی جا سکے۔پہلے مرحلے میں سہرسا، دربھنگہ، مظفرپور، گوپال گنج، سیوان، ویشالی، بیگوسرائے، کھگڑیا، نالندہ اور پٹنہ صاحب جیسی متعدد اہم اور سیاسی طور پر حساس نشستیں شامل ہی۔ ان حلقوں پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نشستیں اس بار ریاستی انتخابی رجحان کا رخ طے کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔’جن کے نام حذف کیے گئے وہ لیگل سروس اتھارٹی کی مدد سے کریں اپیل‘، بہار ایس آئی آر معاملے میں سپریم کورٹ کی ہدایتپہلے مرحلے میں کچھ نشستیں محفوظ زمرے میں آتی ہیں، جن میں سنگھیشور، سونبرسا، بکھری، راجگیر، پھلواری، مسوڑھی اور اگیاؤں شامل ہیں۔ یہ نشستیں دلت اور پسماندہ طبقات کی نمائندگی کے لیے مخصوص کی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق، ووٹر فہرست میں نام جوڑنے یا حذف کرنے کے لیے اب تک کوئی نیا دعویٰ یا اعتراض درج نہیں کیا گیا ہے۔ 9 اکتوبر تک ایسی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی۔ اس کے باوجود کمیشن نے اضلاع کے الیکشن افسروں کو ہدایت دی ہے کہ اگر کوئی نیا دعویٰ سامنے آئے تو فوری کارروائی کی جائے تاکہ کوئی ووٹر اپنے حقِ رائے دہی سے محروم نہ رہے۔بہار اسمبلی انتخاب اور ضمنی انتخابات کے لیے 8.5 لاکھ افسران کی ہوگی تعیناتی، الیکشن کمیشن نے جاری کیا نوٹیفکیشنپٹنہ، نالندہ اور دربھنگہ جیسے اضلاع میں سیاسی سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ مختلف پارٹیوں نے اپنے امیدواروں کے انتخاب پر غور شروع کر دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس بار امیدواروں کا انتخاب برادری اور مقامی مسائل کی بنیاد پر زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔سیاسی جماعتوں نے اپنی ابتدائی میٹنگوں میں عوامی مسائل، روزگار، تعلیم اور بنیادی سہولیات جیسے موضوعات کو مرکزی نکتہ بنانے پر زور دیا ہے۔ تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ 2025 کے یہ انتخابات ریاست کی نئی سیاسی سمت طے کریں گے، کیونکہ کئی پرانے اتحاد ٹوٹ چکے ہیں اور نئے اتحاد وجود میں آ رہے ہیں۔