سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوئی پر جوتا پھینکنے کی کوشش کی سخت مذمت کی ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، قبائل اور اقلیت) اب اس حد تک کی ذلت ہرگز برداشت نہیں کرے گا۔ خیال رہے کہ پیر کو ایک وکیل نے عدالت عظمیٰ میں چیف جسٹس گوئی کی طرف جوتا پھینکنے کی کوشش کی تھی، تاہم سیکورٹی اہلکاروں نے اسے ناکام بنا کر فوری طور پر عدالت سے باہر نکال دیا۔اکھلیش یادو نے واقعے کے سلسلے میں ایکس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا، ’’پی ڈی اے سماج کی بے عزتی کرنے والے ایسے جاہل لوگ دراصل اپنے گھمنڈ کے مارے ہوتے ہیں۔ ان کی برتری کی سوچ ہی نفرت کو جنم دیتی ہے۔ یہ نفرت صرف ملک کے سب سے اونچے عدالتی عہدے پر فائز شخصیت کے لیے نہیں بلکہ سماج کے سب سے کمزور فرد کے لیے بھی ہوتی ہے۔ ایسے لوگ برتری کے مرض میں مبتلا ہوتے ہیں۔‘‘اکھلیش نے مزید کہا کہ پی ڈی اے کا مطلب ہے ’پیڑت، دکھی اور اپمانت‘ یعنی وہ طبقے جو صدیوں سے ناانصافی کا شکار رہے ہیں۔ ان کے مطابق پی ڈی اے سماج نے اپنی وسعتِ قلبی اور نرمی کے باعث گزشتہ پانچ ہزار سال سے ایسے رویوں کو برداشت اور معاف کیا لیکن اب وہ مزید ذلت نہیں سہے گا۔سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے اس موقع پر بی جے پی پر بھی حملہ بولا۔ انہوں نے کہا، ’’بی جے پی اور اس کے ساتھی اپنی حکومت کے آخری دور میں ہیں، کیونکہ ان کی بدعنوان انتخابی سازش بے نقاب ہو چکی ہے۔ اب وہ اقتدار میں واپس نہیں آ سکیں گے، اسی لیے مایوسی میں ایسے شرمناک کام کر رہے ہیں۔‘‘اکھلیش نے کہا کہ ملک میں اس وقت ’اپمان بمقابلہ سمان‘ (ذلت بمقابلہ احترام) کا دور چل رہا ہے۔ ان کے مطابق 90 فیصد آبادی اپنے حقوق کے لیے بیدار ہو چکی ہے اور اب محض 10 فیصد کا غرور اور تسلط زیادہ دن باقی نہیں رہے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پی ڈی اے اپنے وقار اور خوداری کی اس حتمی جدوجہد میں فیصلہ کن جیت حاصل کرے گا۔اکھلیش یادو نے کہا کہ پی ڈی اے صرف سیاسی نعرہ نہیں بلکہ ایک سماجی بیداری کی تحریک ہے، جو ظلم، نفرت اور تعصب کے خلاف کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عدالتی نظام پر حملہ دراصل انصاف اور برابری کے نظریے پر حملہ ہے، جسے ہر انصاف پسند شہری کو مسترد کرنا چاہیے۔