حقیقی ضمانتیں چاہتے ہیں کہ اسرائیل دوبارہ جنگ کی طرف نہیں جائے گا، حماس

Wait 5 sec.

سربراہ حماس وفد خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ ہم جنگ  روکنے سے متعلق ذمہ دارانہ مذاکرات کیلئے شرم الشیخ آئے ہیں، جنگ بندی کیلئےعرب و اسلامی ممالک اور صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔اپنے بیان میں خلیل الحیہ نے کہا کہ ہم حقیقی ضمانتیں چاہتے ہیں کہ اسرائیل دوبارہ جنگ کی طرف نہیں جائے گا ہم جنگ بندی کے حوالے سے اسرائیل کے وعدوں پر بھروسہ نہیں کرتے ہم ایسے طریقہ کار چاہتے ہیں جو مستقل جنگ بندی کی ضمانت دیں۔خلیل الحیہ نے بتایا کہ قطری وزیر اعظم بدھ کو مصر میں ہونے والے غزہ مذاکرات میں شامل ہوں گے ہم غزہ جنگ کو ذمہ داری سے روکنے کیلئے مکمل تیاری کی تصدیق کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضمانت ہونی چاہیے۔مصر میں غزہ جنگ بندی مذاکرات کے دوران حماس کے اہم مطالبات سامنے آگئے۔ترجمان حماس فوزی برہوم کے مطابق مستقل اور جامع جنگ بندی  ہمارا پہلا مطالبہ ہے۔اسرائیلی فورسز کا غزہ سے مکمل انخلا ہمارا دوسرا مطالبہ ہے۔غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی تیسرا مطالبہ ہے۔بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی  ہمارا چوتھا مطالبہ ہے۔فلسطینی قومی تکنیکی ادارےکی نگرانی میں  مکمل  تعمیرنو کا فوری آغاز پانچواں مطالبہ ہے۔قیدیوں کا منصفانہ تبادلہ اور معاہدہ ہونا چھٹا مطالبہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ نیتن یاہو مذاکرات ناکام  بنانےکی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ اسرائیل کبھی غزہ میں فتح حاصل نہیں کرپائےگا۔