ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تلخ رشتوں کے درمیان ہندوستان نے اپنی طاقت مزید بڑھانے کے لیے ایک بڑا قدم بڑھایا ہے۔ ہندوستان نے میزائل تجربہ کے لیے خلیج بنگال میں ایک ’نوٹس ٹو ایئر مین‘ (این او ٹی اے ایم– نوٹم) جاری کیا ہے۔ یہ نوٹم 15 سے 17 اکتوبر 2025 تک نافذ العمل رہے گا، جس کے تحت 3550 کلومیٹر کے دائرے کو ’نو فلائی زون‘ (پروازوں کے لیے ممنوعہ علاقہ) قرار دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں نوٹم کے ساتھ ساتھ میریٹائم سیکورٹی نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق خلیج بنگال میں طویل فاصلہ تک مار کرنے والی بیلسٹک میزائل، اگنی سیریز کی میزائل یا کسی جدید اسٹریٹجک اسلحہ سے متعلق تجربہ کیا جا سکتا ہے۔ نوٹیفکیشن میں جن کوآرڈنیٹس اور علاقوں کا ذکر ہے وہ ان مشنوں سے میل کھاتے ہیں جو ہندوستان کی اَگنی سیریز، کروز یا ہائپرسونک وہیکل ٹیسٹنگ کے دوران استعمال ہوتے ہیں۔ 2000 کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ والے علاقے کو ’نو فلائی زون‘ قرار دیے جانے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس بار کسی نئی ٹیکنالوجی یا بہتر گائیڈنس سسٹم کا تجربہ کیا جا رہا ہو۔ہندوستان کا یہ تجربہ نہ صرف خود انحصار دفاعی صلاحیت کو نئی سمت دے گا بلکہ دشمن کو بھی ہندوستان کی طرف نظر اٹھانے سے پہلے سوچنے پر مجبور کر دے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان باقاعدگی سے نوٹم جاری کرتا ہے تاکہ فضائی اور بحری ٹریفک کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔ عام طور پر ڈی آر ڈی او اور اسٹریٹجک فورسز کمانڈ (ایس ایف سی) مشترکہ طور پر اس طرح کے آپریشن انجام دیتے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تجربہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام جزیرہ (اڈیشہ کے ساحل) سے کیا جائے گا۔قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے خلاف ’آپریشن سندور‘ کے دوران ہندوستان نے اپنی فوجی طاقت کا 10 فیصد بھی استعمال کیے بغیر پاکستان میں ایسی تباہی مچائی تھی کہ وہ صدیوں تک اسے بھلا نہیں پائے گا۔ اس دوران فضائیہ کے سربراہ اے پی سنگھ اور بری فوج کے سربراہ جنرل اُپیندر دویدی نے پاکستان کو سخت انتباہ دیا، جس کے باعث پاکستانی دفاعی وزیر خواجہ آصف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اندر خوف کی لہر دوڑ گئی۔ پاکستان پر حملہ کے دوران ہندوستانی فوج نے طویل فاصلہ تک مار کرنے والی میزائلوں کا شاندار استعمال کر کے اپنی انتہائی درست نشانے کی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کی برتری کا مظاہرہ کیا۔بہرحال، ایک طرف ہندوستان نے نوٹم کا اعلان کیا ہے، دوسری جانب اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ ان دونوں بڑے شہروں کے علاوہ پاکستان کے کئی علاقوں میں لاک ڈاؤن بھی نافذ کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ پاکستانی شہروں میں لاک ڈاؤن کے نفاذ کی وجہ ہندوستان کا ’نوٹم‘ نہیں ہے۔ دراصل پاکستان کے کئی شہروں میں شدت پسند تنظیم تحریکِ لبیک (ٹی ایل پی) کے مجوزہ ’اقصیٰ ملین مارچ‘ کے پیشِ نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ سیکورٹی وجوہات سے حکومت نے انٹرنیٹ بند کرنے اور لاک ڈاؤن نافذ کرنے جیسے اقدامات کیے ہیں۔