جنگ یا مذاکرات: پیوٹن کا چین میں بڑا اعلان

Wait 5 sec.

روسی صدر پیوٹن نے یوکرین کو مذاکرات یا طاقت سے جنگ ختم کرنے کا انتباہ دے دیا۔دورہ چین کے اختتام پر پیوٹن نے بیجنگ میں اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ زیلنسکی سے ملاقات کا امکان رد نہیں کرتے لیکن نتیجہ خیز ہونی چاہیے اگر دانشمندی کا مظاہرہ کیا گیا تو مذاکرات سےجنگ ختم ہو سکتی ہے۔روسی صدر نے دوٹوک کہا کہ مذاکرات ناکام ہوئے تو جنگ ہتھیاروں سےختم کریں گے۔ٹرمپ کی پالیسیوں پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کا رویہ امن کےلیے سنجیدہ لگ رہا ہے صدر ٹرمپ کی حکومت کا حل تلاش کرنے کا خلوص نظر آ رہا ہے روشنی کی ایک کرن دکھائی دے رہی ہے دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے۔پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرین کو نیٹو میں شمولیت کا خیال ترک کرنا ہو گا زیلنسکی ماسکو آئیں تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔یوکرین نے زیلنسکی کے ماسکو جانے کی تجویز ناقابل قبول قرار دے دی۔ یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا کہ 7 ممالک مذاکرات کےلیے میزبان بننے کو تیار ہیں اور زیلنسکی پیوٹن سے فوری ملاقات کےلیے تیار ہیں۔امریکا کو بڑا دھچکا؛ روس کا چین کو بڑی جوہری طاقت بننے میں بھرپور تعاون کرنے کا اعلانخبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس کی ریاستی ایٹمی کارپوریشن (Rosatom) کے سربراہ نے بیجنگ میں مذاکرات کے بعد اعلان کیا ہے کہ ماسکو چین کو دنیا کے سب سے بڑے جوہری توانائی پیدا کرنے والے ملک کے طور پر امریکا کو پیچھے چھوڑنے میں مدد کرے گا۔