’بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے‘: شکست کے بعد مکیش ساہنی کا طنز

Wait 5 sec.

بہار اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت کے ساتھ اقتدار میں واپس آنے والی این ڈی اے پر اپوزیشن پارٹیاں مسلسل حملے کر رہی ہیں۔ ان کے الزامات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ انتخابات سے قبل خواتین کے کھاتوں میں نقدی کی منتقلی نے انتخابات کو متاثر کیا اور پیسوں کی بنیاد پر این ڈی اے کی جیت کا باعث بنی۔ اب، وکاس شیل انسان پارٹی کے صدر مکیش ساہنی، جو انتخابات میں صفر پر ختم ہوئے، کہتے ہیں، "بہار حکومت دس ہزار میں ملتی ہے۔‘بہار انتخابات سے پہلے نتیش کمار حکومت نے 'جیویکا دیدی' کو 10,000 روپے ٹرانسفر کیے تھے۔ اس بارے میں مکیش ساہنی نے کہا کہ الیکشن میں یا تو جیت ہوتی ہے یا ہار۔ انہوں نے کہا کہ دس ہزار روپے میں کیا ملتا ہے؟ بہار حکومت دس ہزار روپے میں ملتی ہے۔بہار کے انتخابی نتائج پر ادھو ٹھاکرے کا طنز- ’کیا تیجسوی کی ریلیوں میں اے آئی سے بھیڑ اکٹھی ہوئی تھی؟‘مکیش ساہنی نے عظیم اتحاد  کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کی جیت ہوئی ہے اور جیت کے لئے انہوں نے این ڈی اے لیڈروں کو مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ این ڈی اے نے کھلے عام خواتین میں رقم تقسیم کی، ان کی حمایت حاصل کی، جبکہ نوجوانوں نے وی آئی پی کی حمایت کی۔مکیش ساہنی نے کہا کہ حکومت کو اب "جیویکا دیدی" سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرنے ہوں گے ۔ خاندان کے اندر جھگڑوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے اور شکست کا الزام صرف ایک شخص پر لگانا ناانصافی ہے۔ ساہنی نے کہا کہ ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔یہ شکست مکیش ساہنی کی سیاسی پوزیشن کو کمزور کرتی دکھائی دیتی ہے، حالانکہ این ڈی اے نے بھاری اکثریت کے ساتھ 200 سے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔ مکیش ساہنی نے اپنی نشاد برادری کے ایک اہم لیڈر ہونے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن یہ دعویٰ الیکشن میں ناکام ہو گیا۔ شکست قبول کرتے ہوئے مستقبل میں عوام میں واپس آنے اور پارٹی کو مضبوط کرنے کا عزم کیا۔